افغان حکومت اور طالبان میں پہلا مذاکراتی دور ختم ، بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق

بدھ 8 جولائی 2015 11:29

مری (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 جولائی۔2015ء ) افغان حکومت اور تحریک طالبان افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہو گیا ، فریقین نے مذاکراتی عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ، آئندہ اجلاس رمضان المبارک کے بعد اتفاق رائے سے ہوگا۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں قیام ہونے والے مذاکرات میں افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ۔

ملاقات میں افغانستان میں قیام امن کے طریقہ کار پر غور کیا گیا اور فریقین کے درمیان اعتماد سازی کی فضا قائم کرنے کی کوششوں پر بھی روز دیا گیا۔ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا جب کہ مری میں ہونے والے مذاکرات میں امریکا اور چین کے نمائندوں نے بھی حصہ لیا۔

(جاری ہے)

ترجمان دفتر خارجہ خلیل اللہ قاضی کے مطابق افغان حکومت اور تحریک طالبان افغانستان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور مری میں ہوا۔

افغان حکومتی وفد کی قیادت نائب وزیرخارجہ حکمت کرزئی جبکہ طالبان وفد کی قیادت ملا جلیل نے کی۔ خلیل اللہ قاضی کا کہنا ہے کہ فریقین نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ خطے میں قیام امن کے لئے مذاکراتی عمل میں خلوص دل اور نیک نیتی سے شرکت کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ فریقین نے اعتماد سازی کے مزید اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع کرنے کے حوالے سے فیصلہ رمضان المبارک کے بعد اتفاق رائے سے ہوگا۔ ترجمان نے افغانستان میں پائیدار امن کیلئے افغان حکومت،طالبان ، اقوام متحدہ اور دیگر شراکت داروں کا شکریہ بھی ادا کیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے ہونے والے مذاکرات میں فریقین کے درمیان اتفاق پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان افغان قیادت کو مفاہمتی عمل میں سہولت فراہم کررہا ہے، قیام امن کے لئے کوششوں پر اقوام متحدہ اور دیگر فریقین کے شکر گزار ہیں، افغانستان میں امن، استحکام اور ترقی کے لئے کوشاں ہیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مذاکرات میں چین اور امریکہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :