قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت, سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکیل اسجد سعیدکی حتمی بحث جاری،اسجد سعید نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی کے ثبوت فراہم کئے بغیر الزامات کی کوئی حقیقیت نہیں انتخابی عذر داری مسترد کی جائے

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 8 جولائی 2015 10:48

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 08 جولائی۔2015ء) الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک کیس کی سماعت کر رہے ہیں۔سردار ایاز صادق کے وکیل نے ساتویں روز دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے بغیر ثبوت کے دھاندلی کے الزامات عائد کئے اور انکی جانب سے دھاندلی کا ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا .انہوں نے کہا کہ لوکل کمیشن کے روبرو ووٹوں کی جانچ پڑتال کے دوران سردار ایاز صادق کے ووٹ مزید بڑھ گئے۔

(جاری ہے)

نادرا کی فرانزک رپورٹ ریکارڈ پر موجود ہے جس میں انتخابی دھاندلی ثابت نہیں ہوئی.انہوں نے کہا کہ غیر مصدقہ ووٹ تمام امیدواروں کو ڈالے گئے مگر اس کے باوجود اس حلقے سے انتخابات لڑنے والا دھاندلی کا دعوی کیسے کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نےدھاندلی کا ایک بھی ثبوت دینے میں ناکام ہوئے ہیں۔ دھاندلی کے الزامات لگا کر دھاندلی ثابت نہیں کی جا سکتی اسکے لئے قانون کے مطابق ثبوتوں کی ضرورت ہے لہذا عمران خان کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کو مسترد کیا جائے.انتخابی دھاندلی کیس میں عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی پہلے ہی اپنے حتمی دلائل مکمل کر چکے ہیں.سردار ایاز صادق کے وکیل اسجد سعید کی حتمی بحث ہونے کے بعد کیس کا فیصلہ کسی بھی وقت سنایا جا سکتا ہے۔