ملک بھر میں 180ارب روپے کی بجلی چو ری ہو ر ہی ہے،میاں زاہد حسین

180ارب روپے کے لا ئن لا سز کے سبب 360ارب روپے بجلی کی مد میں ضائع ہو ر ہے ہیں اسمارٹ میٹرٹیکنالوجی کی مدد سے بجلی چوری کا خاتمہ ممکن ہے جس سے گردشی قرضہ اور لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی

منگل 7 جولائی 2015 22:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ملک بھر میں 180ارب روپے کی بجلی چو ری ہو ر ہی ہے اور 180ارب روپے کے لا ئن لا سز ہیں جس کے سبب 360ارب روپے بجلی کی مد میں ضائع ہو ر ہے ہیں،اسمارٹ میٹرٹیکنالوجی کی مدد سے بجلی چوری کا خاتمہ ممکن ہے جس سے گردشی قرضہ اور لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی۔

اس ٹیکنالوجی کی مدد سے بجلی اور گیس کمپنیاں چوری اور لائن لا سز کی حوصلہ شکنی ، آپریشنل اخراجات میں کمی اور منافع کو یقینی بنا سکتی ہیں جبکہ گھریلو اور صنعتی صارفین کو سستی اور مستقل توانائی میسر آئے گی۔اسمارٹ میٹر میں موبائل فون کی طرح کا ایک سم کارڈ ہوتا ہے جس سے بجلی اور گیس کی کمپنیوں کو خودکار طریقہ سے میٹر ریڈنگ کی سہولت مل جاتی ہے اور میٹر ریڈر کی ضرورت نہ رہنے کے سبب کرپشن کا سب سے بڑاراستہ بند ہو جاتا ہے۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ا سمارٹ میٹرزسے اندازوں پر مبنی اور اضافی بلوں کا مسئلہ ختم ہو جاتا ہے جبکہ پاور کمپنیوں کی استعداد میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔اس سے مختلف صارفین کے طرز زندگی سے مطابقت رکھنے والے نئے ٹیرف بنائے جا سکتے ہیں اور کمپنیوں کو ہر وقت توانائی کے استعمال کی حقیقی صورتحال تک رسائی ملتی ہے جو چوری کا تدارک کر دیتی ہے۔

پاکستان میں گیس، بجلی اور پانی فراہم کرنے والے ادارے بڑھتی کرپشن، تکنیکی پیچیدگیوں اور سیاسی مداخلت کی وجہ سے تباہ ہو رہے ہیں اور انھیں دئیے جانے والے بیل آؤٹ پیکچ اور سبسڈی وغیرہ حکومت کے خسارے میں اضافہ کا سبب بن رہے ہیں۔چین، بھارت، برطانیہ اوربرازیل سمیت بہت سے ممالک اسمارٹ میٹروں کی مدد سے اپنے لائن لاسز کم کر رہے ہیں مگر پاکستان میں بعض واضع وجوہات کے سبب اس پر مناسب عملدرآمد نہیں کیا جا رہا ہے۔

بھارت کے سب سے بڑے شہر ممبئی میں ا سمارٹ میٹروں کی مدد سے پانی کا ضیاں 700ملین لیٹر روزانہ سے کم ہو کر350ملین لیٹر ہو چکا ہے۔کراچی سمیت ملک بھر میں اربوں روپے کا پانی بھی چوری ہو رہاہے جس پر ا سمارٹ میٹرز کی مدد سے قابو پایا جاسکتا ہے جس سے صارفین کو ریلیف اور پانی فراہم کرنے والے ادارے اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے قابل ہو جائینگے۔`

متعلقہ عنوان :