پاکستان رینجرز اور سندھ پولیس کی قربانیاں اور خدمات ناقابل فراموش ہیں،وزیراعلیٰ سندھ

18ویں آئینی ترمیم کے تحت سندھ حکومت رینجرز کواختیارات دینے سے قبل صوبائی اسمبلی سے منظوری حاصل کرنے کی پابند ہے،سید قائم علی شاہ

منگل 7 جولائی 2015 22:09

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کے تحت سندھ حکومت رینجرز کواختیارات دینے سے قبل صوبائی اسمبلی سے منظوری حاصل کرنے کی پابند ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ صفورا گوٹھ کے متاثرین میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب کے بعد میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزراء جام مہتاب ڈھر، سہیل سیال،سیکریٹری داخلہ مختیار سومرو، آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی،سینیٹرڈاکٹر کریم خواجہ،راشد حسین ربانی،وقار مہدی اور دیگر بھی وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ تھے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ نے کافی عرصہ پہلے رینجرز کو طلب کیا تھا اور ینجرز کے مدت میں وقتاً فوقتاً توسیع کی جاتی رہی،تاہم اس مرتبہ رینجرز کی مدت میں توسیع دینے میں بعض دشواریوں کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

کیونکہ18ویں آئینی ترمیم کے بعد حکومت سندھ اپنے آپ رینجرز کی مدت میں توسیع نہیں کر سکتی اور ہمیں مدت میں منظوری کیلئے صوبائی اسمبلی سے رجوع کرنا پڑے گا۔

ایک سوال پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کے آغاز سے پہلے وزیراعظم پاکستان محمد نوازشریف نے تمام سیاسی قوتوں کو اعتماد میں لیا تھا اور دہشتگردی، ٹارگیٹ کلنگ ،اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری جیسے سنجیدہ جرائم کے خلاف اتفاق رائے سے ٹارگیٹیڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ آئینی ماہرین اور ہماری قانونی ٹیم نے بتایا ہے کہ آپریشن جاری رکھنے کیلئے رینجرز کی مدت کو مزید توسیع دینے کیلئے صوبائی اسمبلی مجازاتھارٹی ہے،البتہ اس مرتبہ یہ معاملاسندھ اسمبلی کے ایجنڈا میں پیش کیا جائے گا۔

ایک سوال پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان رینجرز اور سندھ پولیس کی قربانیاں اور خدمات ناقابل فراموش ہیں۔انہوں نے امن امان کے قیام کیلئے انتہائی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس سلسلے میں آرمی چیف بھی گہری دلچسپی لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں ذاتی دلچسپی کا اظہار کیا۔اس لئے ہمیں کافی حوصلہ افزا ء نتائج ملے ہیں ،باقی رینجرز تو شہر اور صوبے بھر میں پہلے ہی سے موجود تھی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے انہیں ذاتی طور پر فون کیا جس میں تمام خدشات اور تحفظات ان کے سامنے رکھے گئے ہیں۔