پاک ۔چائنہ اکنامک کاریڈور سے ملک اقتصادی زون میں شامل ہو جائیگا، شاہد اشرف

پاکستان میں پائیدار ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگااور یہ اقدام پاکستان کے وقار اور تشخص کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا این ایچ اے کے منصوبوں کو بروقت پایہ تکمیل تک پہنچانا موجودہ حکومت کا اہم فریضہ اور مشن ہے۔آئندہ چند برسوں میں موٹروے نیٹ ورک انفراسٹرکچر دگنا کردیا جائے گا، اجلاس سے خطاب

منگل 7 جولائی 2015 21:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء ) وفاقی سیکرٹر ی مواصلات و چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے کہا ہے کہ پاک ۔چائنہ اکنامک کاریڈور کے ذریعے وطن عزیز نئے اقتصادی زون میں شامل ہوجائے گاجس سے پاکستان میں پائیدار ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگااور یہ اقدام پاکستان کے وقار اور تشخص کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔

این ایچ اے کے منصوبوں کو بروقت پایہ تکمیل تک پہنچانا موجودہ حکومت کا اہم فریضہ اور مشن ہے۔آئندہ چند برسوں میں موٹروے نیٹ ورک انفراسٹرکچر دگنا کردیا جائے گا،اس پر برق رفتاری سے کام جاری ہے ۔لاہور۔عبدالحکیم موٹروے اور سکھر۔ملتان موٹروے کا دستاویزی کام مکمل کر لیا گیا ہے ،آئندہ ماہ ان دو اہم منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا اور ان منصوبوں سے وطن عزیز شاہراتی نیٹ ورک کی دوڑ میں شامل ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

حکومت کی ترجیحات ہے کہ کفایت شعاری،شفافیت اور گڈ گورنس کے تناظر میں شاہراتی تعمیراتی منصوبوں کو مکمل کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہیڈ کوارٹر میں251 ویں ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے افتتاحی کلمات میں کیا۔اس موقع پر جملہ ممبران کے علاوہ محمد سلیم بھٹی آئی جی موٹروے ، وقار احمد جائنٹ سیکرٹری وزارت خزانہ،رضوان ملک جائنٹ سیکرٹری وزارت مواصلات،قاضی افتخار احمد نیسپاک پاکستان،آمنہ عمران خان سربراہ این ٹی سی سمیت دیگر اعلی حکام موجود تھے۔

وفاقی سیکرٹر ی مواصلات و چیئرمین نیشنل ہائی وے اتھارٹی شاہد اشرف تارڑ نے مزید کہاکہ ملکی شاہرات کے فروغ میں ایک ناقابل فراموش عہد ساز دور کا آغاز ہوچکا ہے جوکہ بین الضلاعی ،صوبائی اور قومی شاہراہوں کو خود انحصاری کے رحجان کے تناظر میں مکمل کرنے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ این ایچ اے ایک منفرد نوعیت کا ادارہ ہے جو ملک بھر میں قومی شاہرات،موٹرویزاور ایکسپریس ویز کی تعمیر کیلئے کوشاں ہے۔

پاک۔چین اقتصادی کاریڈور اور لاہور۔کراچی موٹروے کی تعمیرمستقبل میں ایک چیلنج کی حیثیت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ این ایچ اے نیٹ ورک کی کل لمبائی 12131 کلومیٹر سے زائد ہے جوکہ ملک کی کل سڑکوں کا صرف سات فیصد ہے۔لیکن ملک کی80 فیصد آمدورفت این ایچ اے نیٹ ورک سے منسلک ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ این ایچ اے کے انٹرنل ورکنگ سسٹم کومزید بہتر بنایا جائے۔

اور وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف پاک۔چین اکنامک کاریڈور اور لاہور۔کراچی موٹروے کی تعمیر میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ منصوبے نہ صرف ملک میں معاشی اور معاشرتی ترقی میں کلیدی کردار ادا کریں گے بلکہ علاقائی ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات میں بھی ان کی حیثیت مرکزی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میگاپراجکٹس کی تعمیر کے سلسلہ میں این ایچ اے سے وابستہ قوم کی توقعات پوری کی جائیں اور این ایچ اے کے امیج کو کارکردگی کی بناء پر مزید بہتر بنایا جائے گا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے کراچی ۔حیدر آباد موٹروے (M-9) کے دستاویزی منصوبے،اسلام آباد نیو ایئر پورٹ روڈ کی تعمیر ،شورکوٹ۔خانیوال(M-4) کے ماحولیاتی تجزیاتی رپورٹ سمیت گڑھ مہاراجہ ،سلطان باہو پل کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں بتایا گیا اسلام آباد نیو ایئرپورٹ روڈ کو سال رواں دسمبر میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ این ایچ اے BOT کی بنیاد پر90، ارب روپے مالیت کے پروجیکٹس کو نجی شعبے کی شراکت سے مکمل کر رہی ہے جوکہ ملکی تاریخ کا ایک اہم سنگ میل باب ہے اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے رحجان کے تناظر میں ایک پرکشش ملک کی شناخت کا حامل بن چکا ہے اور حکومت ملک کے تشخص اور وقار کے اضافے میں ناگزیر اقدامات اٹھا رہی ہے

متعلقہ عنوان :