محکمہ صحت پنجاب نے کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ و ریسرچ سنٹر پر کام کا آغاز کردیا، سینٹر جنوبی ایشیاء میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہو گا ، کڈنی اور لیور ٹرانسپلانٹ سینٹر برکی روڈ پر 50ایکڑ اراضی پر تعمیر کیا جا رہا ہے، 700بستروں پر مشتمل، مجموعی لاگت 13ارب روپے آئے گی ،سینٹر میں میذیکل کالج اور یونیورسٹی سمیت ریسرچ سینٹر بھی بنایا جائے گا‘ ڈاکٹر سعید اختر

منگل 7 جولائی 2015 21:03

لاہور۔7 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) محکمہ صحت پنجاب نے کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ و ریسرچ سینٹر پر کام کا آغاز کر دیا ہے۔یہ سینٹر جنوبی ایشیاء میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہو گا۔یہ کڈنی اور لیور ٹرانسپلانٹ سینٹر برکی روڈ پر 50ایکڑ اراضی پر بنایا جا رہا ہے جو 700بستروں پر مشتمل ہو گا جس پر مجموعی لاگت 13ارب روپے آئے گی۔

اس سنٹر میں مریضوں کو جگر اور گردے کی تمام بیماریوں اور ٹرانسپلانٹ کے علاج کی سہولت ایک ہی چھت تلے ملے گی۔اس سنٹر میں میذیکل کالج اور یونیورسٹی سمیت ریسرچ سنٹر بھی بنایا جائے گا۔کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ و ریسرچ سنٹر کے سربراہ ڈاکٹر سعید اختر نے بتایا کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہبازشریف اس منصوبے میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت نے 50ایکڑ اراضی دے دی ہے اور بجٹ بھی مختص کر دیا گیا ہے۔اس سنٹر میں گردے اور جگر کے مریضوں کو ایک ہی چھت تلے تمام جدید طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔یہ سنٹر اپنی مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جائے گا۔ڈاکٹروں اور نرسوں کو بیرون ملک تربیت کیلئے بھیجا جائے گا۔بورڈ آف گورنر بھی کڈنی اور لیور ٹرانسپلانٹ سنٹر کی جلد تعمیر میں بہت زیادہ دلچسپی لے رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گردوں اور جگر کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا اور نوجوان بھی گردے اور جگر فیل ہونے کا شکار ہو رہے ہیں اس سنٹر کے ذریعے غریب مرضوں کو گردوں اور جگر کی مفت طبی سہولیات ایک ہی چھت تلے میسر آئیں گی۔اس سنٹر میں جدید قسم کے گردے کے جدید ڈیلائسز سنٹرز بھی بنائے جائیں گے۔شیخ زید ہسپتال کے شعبہ نفرالوجسٹ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر متین اکرم نے اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔

07 جولائی۔2015ء کو بتایا کہ تیز مصالحہ جات والی مرغن غزائیں،فاسٹ فوڈز،عطائی ڈاکٹروں اور حکیموں کے علاج سے لوگ گردے کے امراض میں تیزی سے مبتلا ہو رہے ہیں۔شوگر اور بلڈپریشر کی وجہ سے بھی گردوں کے امراض میں اضافہ ہو رہا ہے۔حکومت کی جانب سے نئے کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ و ریسرچ سنٹر کے قیام سے گردے اور لیور کے مریضوں کو ایک ہی چھت تلے جدید علاج کی سہولیات میسر آئیں گی۔

انہوں نے وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سنٹر ان کے ویژن کا منہ بولتا ثبوت ہے کیونکہ وہ اس سنٹر کو جنوبی ایشیاء کاسٹیٹ آف دی آرٹ بنانا چاہتے ہیں۔ڈاکٹر متین اکرم نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت کی ایک ریسرچ کے مطابق 2025ء میں دنیا میں ہر تیسرا شخص شوگر میں مبتلا ہو سکتا ہے لہٰذا شوگر کے مرض سے بچنے کیلئے سادہ غذا استعمال کریں اور سیر کو معمول بنائیں۔انہوں نے وزیراعلی پنجاب سے درخواست کی کہ شیخ زید ہسپتال گردہ وارڈ کو بھی جدید بنیادوں پر استوار کیا جائے اور بجٹ میں رقم بڑھائی جائے۔

متعلقہ عنوان :