سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد قانونی پیچیدگیوں کا شکار

منگل 7 جولائی 2015 20:26

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم کے باوجود وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد قانونی پیچیدگیوں کا شکار ہو گیا ہے۔ بلدیاتی الیکشن سے متعلق مجوزہ بل پر وزارت قانون نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے ہیں جبکہ پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی الیکشن مرحلہ وار کروانے کے لئے الیکشن کمیسن آف پاکستان نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لی اہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 25 جولائی کو کرانے کا حکم دیا تھا مگر احکامات کے باوجود حکومت بلدیاتی انتخابات سے متعلق قانون سازی بھی نہیں کر سکتی ہے اور اب جو بھی حکومت کی طرف سے ارسال کیا گیا ہے اس بل پر وزارت قانون نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے۔

(جاری ہے)

وزارت قانون کے ذرائع کے مطابق بغیر قانون سازی کے نہ ہی جماعتی بنیادوں پر ہو سکتے ہفیں اور نہ ہی غیر جماعتی بنیادوں پر انعقاد ممکن ہے۔

وزارت قانون کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر بلدیاتی الیکشن بغیر قانون کے کرائے جاتے ہیں تو اس صورت میں عذرداریوں کی صورت میں انہیں ٹمٹانے میں مشکلات ہو سکتی ہیں جس کی وجہ سے وزارت قانون یہ ذمہ داری لینے کے لئے تیار نہیں ہے جبکہ سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات مرحلہ وار کرانے کے لئے الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے