ہمیں رزق حلال کی کمائی ہوئی دولت کی حفاظت کرنی ہے ،کرپٹ عناصر کے ہاتھوں میں نہیں کھیلنا،سلیم شہزاد

مذہب ، تعلیم اور کاروبار کا جھانسہ دے کر رقم بٹورنے والے کرپٹ عناصر کا احتساب کیا جارہا ہے ڈی جی نیب خیبر پختونخوا نے مضاربہ فراڈ کیس میں وصول کی جانیوالی51لاکھ روپے کے چیکس متاثرہ افراد میں تقسیم کردیئے

منگل 7 جولائی 2015 18:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) ڈائریکٹرجنرل قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا سلیم شہزاد نے پشاور میں مضاربہ فراڈ کیس میں وصول کی جانے والی51لاکھ روپے کے چیکس ضلع صوابی کے متاثرہ افراد میں تقسیم کئے ۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر اپنے انجام کو پہنچ رہے ہیں عوام کو چاہیے کہ بہروپیوں سے ہوشیار رہیں اور قناعت پسندی اختیار کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں رزق حلال کی کمائی ہوئی دولت کی حفاظت کرنی ہے اور کرپٹ عناصر کے ہاتھوں میں نہیں کھیلنا۔انہوں نے کہا کہ مذہب ، تعلیم اور کاروبار کا جھانسہ دے کر رقم بٹورنے والے کرپٹ عناصر کا احتساب کیا جارہا ہے اور اب ہمیں ان کے جھانسے میں نہیں آنا۔تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈائریکٹر قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا میاں محمد وقار نے کہا کہ نیب نے کاروائی کرکے مضاربہ فراڈ کیس میں ضلع صوابی کے گاؤں درہ میں مذہب کے نام پر جھانسہ دے کر عوام سے رقم بٹورنے والے زاہد امین سے 51لاکھ روپے وصول کرکے متاثرین میں تقسیم کئے ہیں جو نیب کی کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا مضاربہ فراڈ کے16 کیسز صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں پائے جاتے ہیں جن میں فراڈ کے ذریعے 11230ملین روپے عوام سے ہتھیائے گئے۔جن میں متاثرہ افراد کی تعداد 6166ہے۔ انہوں نے کہا کہ 5 کیسسز کی انکوائری کی جارہی ہے اور4 کیسز میں تحقیقات جاری ہیں۔ جبکہ 410ملین روپے کے بینک اکاؤنٹ منجمند کرنے کے ساتھ ساتھ 1029کنال زمین ،ملتان آئیل مل اور کیٹل فارم بھی منجمند کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور کرپٹ عناصر جلد اپنے انجام کو پہنچے گے۔

متعلقہ عنوان :