حیدرآباد چیمبر آف کامرس کی جانب سے بینک ٹرانزیکشن پر حکومت کی جانب سے 0.6فیصد ایڈوانس ٹیکس کی کٹو تی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

منگل 7 جولائی 2015 18:40

حیدرآباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اور جملہ انجمن تاجران حیدرآباد کے عہدیداروں کی طرف سے بینک ٹرانزیکشن پر حکومت کی جانب سے 0.6فیصد ایڈوانس ٹیکس کی کٹو تی پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق نائب صدر ضیا ء الدین ، انجمن تاجران حیدرآباد کے صدر سلیم حسین وہرا ،انجمن تاجران سٹی کلا تھ مارکیٹ کے صدریوسف میمن ، مسلم کلاتھ مرچنٹ یونین کے صدر حاجی محمد شریف ، گرین ، سیڈ ، آئل اینڈ جنرل مرچنٹ ایسو سی ایشن کے چیئر مین محمد اعظم چوہان ، الیکٹرانک ڈیلرز ایسو سی ایشن کے اکرام الدین گڈو،انجمن تاجران قاسم آباد کے سینئر نائب صدرنہال چند، انجمن تاجران کے عہدیداروں عبد الوحید شیخ ، محمد طار ق شیخ ، محمد ارشد ، سلیم شیخ ، غا زی صلاح الدین ، مشتاق مجید ، محمد وسیم ، نصیر سوداگر، حاجی رفیق قریشی ، حاجی رفیق قادری ، نور الدین نوری ، شاہد شیخ ، نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

حیدرآباد چیمبر کے عہدیداروں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بینک ٹرانزیکشن پر 0.6ایڈوانس ٹیکس کو ملک بھر کی تاجر برادری مسترد کر تی ہے اور حیدرآباد چیمبر ملک بھر کے چیمبر آف کامرس اور تاجر برادری کے ساتھ ہے ، 0.6فیصد ایڈوانس ٹیکس ایک ظالمانہ ٹیکس ہے ، جس سے ملک کی معیشت متاثر ہو گی ، بینک ٹرانزیکشن پر بھا ری ٹیکس کی کٹو تی سے ہنڈی کے ناجائز کاروبار کو فروغ ملے گا ۔

بیرون ملک پاکستانی بینکوں کے ذریعے اربوں روپے کی ترسیل ہنڈی کے ذریعے کرنے پر مجبور ہوں گے اور قومی خزانے کو بھا ری نقصان کے خدشات کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ تاجر برادری چاہتی ہے کہ وفاقی حکومت معاملہ فو ری حل کرے کیونکہ بینک ٹرانزیکشن پر متعلقہ بینک اس بات کی جانچ کئے بغیر کہ کسٹمر ٹیکس فائلر ہے یا نان ٹیکس فائلر ہے کیونکہ بینکوں کے پاس FBRکا ڈیٹا موجود نہیں ہوتا اور نہ ہی FBRکے پاس ڈیٹا مکمل ہے ، ایسی صورت میں نان فائلر پر لاگوہونے والے ٹیکس سے ٹیکس فائلر بھی متاثر ہو رہے ہیں ۔

اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ بینکنگ ٹرانزیکشن کاروباری لوگوں کی ہی نہیں ہو تی بلکہ بیواؤں ، پینشنرز اور معاشرے کے غریب لوگوں کی بھی ہو تی ہے ، حیدرآباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری تجویز کرتی ہے کہ اس طر ح کے غیر فطری ٹیکس لگانے سے بہتر ہے کہ ٹیکس نیٹ کو بڑھا یا جائے ، نان ٹیکس فائلر کو مزید وقت دیا جائے کہ وہ اپنے ریٹرن فائل کر سکیں اور حکومت 0.6فیصد بینکنگ ٹرانزیکشن پر عائد ایڈوانس ٹیکس فو ری واپس لے بصورت دیگر تاجر برادری بینک ٹرانزیکشن قانون کے خلاف بھر پو ر احتجاج کرنے پر مجبور ہو گی ۔