پنگریو اور گر دونواح کے علاقوں میں ہیپاٹائٹس کا مرض انتہائی تشویشناک صورت اختیار کر گیا

منگل 7 جولائی 2015 18:13

پنگریو( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء)پنگریو اور گر دونواح کے علاقوں میں ہیپاٹائٹس کا مرض انتہائی تشویشناک صورت اختیار کر گیا ہے نواحی گاؤں حیات خاصخیلی کا رہائشی نوجوان محمد سلیم خاصخیلی ہیپاٹائٹس سی کے مرض کے باعث فوت ہو گیا جس سے علاقے میں ہیپا ٹائٹس کے مرض سے ہو نے والی اموات کی تعداد دو سو ہو گئی ہے جبکہ علاقے کے شہروں،قصبوں اور دیہاتوں میں ہیپاٹائٹس سے متاثرہ مزید درجنوں مریض اپنی زندگی کی آخری سانسیں گن رہے ہیں پنگریو اور ضلع بدین کے دیگر علاقوں میں وزیر اعلیٰ سندھ کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تحت متاثرہ مریضوں کو دی جانے والی ویکسین کئی ماہ قبل بند کر دی گئی تھی جس کے بعد متاثرہ مریضوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ایک سروے کے مطابق پنگریو شہر اور ملحقہ علاقوں میں ہیپاٹائٹس بی اورسی کے متاثرہ مریضوں کی تعداد سینکڑوں میں ہے جنہیں سرکاری طور پر ملنے والی ویکسین بند کر دی گئی ہے ہیپاٹائٹس کی ویکسین انتہائی مہنگی ہو نے کے باعث غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے مریض یہ ویکسین مارکیٹ سے خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے وزیر اعلیٰ سندھ کے ہیپاٹائٹس کنٹرول پروگرام کے تحت ہی ان مریضوں کا علاج کیا جا رہا تھا جوکہ بجٹ نہ ہو نے کے باعث بند کر دیا گیا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف پنگریو بلکہ ضلع بدین اور اندرون سندھ کے دیگر اضلاع کے مریضوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑ گئی ہیں مختلف سماجی تنظیموں اور محکمہ صحت کے سروے کے مطابق ضلع بدین اور زیریں سندھ کے دیگر علاقوں میں ہیپاٹائٹس کی شرح بہت زیادہ ہے جس کی بڑی وجہ آلودہ پانی کا استعمال اور نا خواندگی ہے سروے کے مطابق زیریں سندھ کے علاقوں میں شرح خواندگی کم ہو نے کے باعث لوگوں میں ہیپاٹائٹس کے مرض کے پھیلاؤ کے اسباب اور اس مرض سے بچاؤ کے لئے احتیاطی تدابیر کے بارے میں شعور اور آگہی نہ ہو نے کے برابر ہے سروے کے دوران ہیپاٹائٹس سے متاثرہ مریضوں نے سرکاری طور پر ملنے والی ویکسین بند ہو نے پر شدید تشویش کا اظہار کیاا ور کہا کہ وہ بازار سے مہنگی ویکسین خریدنے سے قاصر ہیں سرکاری طور پر ملنے والی ویکسین بند ہو نے کے باعث وہ دن بدن خود کو موت کے قریب جاتا ہوا محسوس کر رہے ہیں سماجی تنظیم وی ڈی اے کے صدر محمد ارشد کمبوہ ایڈووکیٹ نے سروے کے دوران بتایا کہ پنگریو شہر اور ملحقہ قصبوں و دیہاتوں میں ہیپاٹائٹس سے متاثرہ مریض سرکاری طور پر ملنے والی ویکسین بند ہو نے کے بعد بستر پر بے یارو مددگارپڑے ہوئے ہیں ان مریضوں کے پاس پرائیویٹ مارکیٹ سے ویکسین خریدنے کی رقم نہیں ہے جس کی وجہ سے ان مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ گئی ہیں انہوں نے کہا کہ پنگریو اور ملحقہ علاقوں میں ہیپاٹائٹس کا مرض انتہائی تشویشناک صورتحال اختیار کر چکا ہے اعلیٰ حکام اس کا نوٹس لیں اور متاثرہ مریضوں کو فوری پر ویکسین فراہم کر کے ان کی زندگیاں بچائی جائیں۔