لسٹڈ کمپنیوں کے بینیفشل اونرزریٹرن جمع کروانے کے لئے سیکورٹیز ایکٹ2015پر عمل کریں، ایس ای سی پی کی ہدایت

منگل 7 جولائی 2015 17:53

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء ) سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان نے لسٹڈ کمپنیوں کے بینیفشل اونرزکو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے گوشوارے اور منافع کے بارے رپورٹنگ سیکورٹیز ایکٹ 2015کے مطابق کریں۔ یاد رہے کہ صدر مملکت کی جانب سے دستخط ثبت کرنے کے بعد، سیکورٹیز ایکٹ 2015 نافذ العمل ہو گیا ہے اور آفیشل گزٹ میں شائع کر دیا گیا ہے ۔

سیکورٹیز مارکیٹ کی موثر نگرانی اور سرمایہ کاروں کا تحفظ نئے سیکورٹیز ایکٹ کی ترجیح اولین ہے۔ نیا سیکورٹیز ایکٹ کے نافذ ہونے سے کمپنیز آرڈیننس 1984کی دفعات 220سے 224 تک جو کہ لسٹڈ کمپنیوں کے بینیفشل اونرز(Beneficial owners)سے متعلقہ ہیں‘ کالعدم ہو گئی ہیں اور ان دفعات کی جگہ سیکورٹیز ایکٹ2015کی دفعات 101 سے106تک لاگو ہو گئی ہیں۔

(جاری ہے)

لہذا تمام لسٹڈ کمپنیوں کے بینیفیشل اونرز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اب اپنے ریٹرن اور حصص سے حاصل ہونے والے منافع کی رپورٹنگ نئے قانون کے تحت کریں۔

سیکورٹیز ایکٹ کے مطابق ، کسی بھی لسٹڈ کمپنی کا بنیفیشل آنر بننے کے بعد، متعلقہ شخض کو سات دن کے اندر اندر کمپنی کو اس سے تحریری طور پر آگاہ کرے گا اور اسی طرح ان حصص کی ملکیت میں ہونے والی تبدیلی کو آگاہ رکھتا رہے گا۔ ہر لسٹڈ کمپنی سیکورٹیز ایکٹ کی دفعہ 102کت تحت اپنے تمام بنیفشل آنرز کا ایک رجسٹر ترتیب دے گی جس میں کمپنی کے تمام بنیفشل آنرز سے متعلق معلومات درج ہو ں گی۔

بنفیشل آنر سے تحریری نوٹس ملنے کے بعد کمپنی کو سات دن کے اندر اندر ، نئے بنیفیشل آنر سے متعلق معلومات ایس ای سی پی کو فراہم کرنا ہوں گی۔ اسی طرح لسٹڈ کمپنیوں کو ہر بنیفشل آنر اپنے ریٹرن ایس ای سی پی کے سیکورٹیز مارکیٹ ڈویزن کو حصص حاصل کرنے کے سات دن کے اندر اندر جمع کروائے گا۔ بنیفشل آنر حصص کی خرید و فروخت سے ہونے والے منافع کے بارے رپورٹ بھی ایس ای سی پی کو جمع کروائے گا۔ نئے سیکورٹیز ایکٹ کے نافذ ہونے کے بعد اب لسٹڈ کمپنیوں کے بنیفشل آنرز کو اپنے ریٹرن ایس ای سی پی کے کمپنی رجسٹریشن آفس میں جمع کروانے کی ضرورت نہیں۔ تمام متعلقہ سرمایہ کاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اب اپنے ریٹرن اور رپورٹنگ نئے سیکورٹیز ایکٹ کے مطابق جمع کروانا شروع کر یں۔

متعلقہ عنوان :