حکومت کی جانب سے بینک ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں تاجروں کی شٹر ڈان ہڑتال

پنجاب کے مختلف شہروں میں اہم کاروباری اور تجارتی مراکز اور بازار بند رہے،کراچی کے تاجر اتحاد کا شٹر ڈاؤن ہڑتال کا فیصلہ موخر معاملے کے حل کیلئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملک بھر کی تاجر تنظیموں کے نمائندوں کو اعتماد میں لینگے، پیش کردہ تجاویز کا بھی معائنہ کرینگے نان فائلرز کیلئے ہر قسم کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر عائد کردہ 0.6فیصد ایڈوانس ٹیکس واپس لینا ایف بی آر اور حکومت کے بس میں نہیں رہا ‘ایف بی آر حکام

منگل 7 جولائی 2015 17:40

لاہور/ملتان /فیصل آباد /گوجرانوالہ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) حکومت کی جانب سے بینک ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں تاجروں کی جانب سے شٹر ڈان ہڑتال کی گئی ،بینک ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف کراچی کے تاجر اتحاد نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کا فیصلہ موخر کردیا تاہم لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں اہم کاروباری اور تجارتی مراکز اور بازار بند رہے ۔

تفصیلات کے مطابق ملک بھر کے تاجر ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ڈٹ گئے ، لاہور ، ملتان ، فیصل آباد ، گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئیاور مارکیٹیں بند رکھ کر شدید احتجاج کیا گیا ۔ تاجروں نے حکومت سے ٹیکس واپس لینے کا مطالبہ کیا ۔ لاہور میں تمام بڑی مارکیٹیں بند رہیں ۔

(جاری ہے)

فیصل آباد میں بھی شٹر ڈان کی کال کے بعد بازار اور مارکیٹیں بند رہے ۔

گوجرانوالہ کے تاجر بھی میدان میں آ گئے اور انہوں نے بھی ہڑتال کی ، ملتان میں بھی تاجر برادری سراپا احتجاج بن گئی ہے ۔ تاجروں کا کہنا ہے کہ بینک ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ جبر ہے، اس سے عوام کے ساتھ ساتھ بینکاری کے شعبے کو بھی نقصان پہنچے گا اگر وفاقی حکومت نے فیصلہ واپس نہ لیا تو بینکوں سے سارا پیسہ نکال لیں گے۔نجی ٹی وی کے مطابق معاملے کو حل کرنے کے لئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ملک بھر کی تاجر تنظیموں کے نمائندوں کو اعتماد میں لیں گے۔

ملاقات کے دوران وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈاربزنس اینڈ ٹریڈ یونینزکے نمائندوں کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کا معائنہ کریں گے۔ اس بات کی توقع کی جارہی ہے کہ تاجر تنظیموں کی تجاویز کو قبول کرلیا جائے گا۔دوسری جانب ایف بی آر حکام کا کہنا ہے کہ اب نان فائلرز کے لئے ہر قسم کی بینکنگ ٹرانزیکشن پر عائد کردہ 0.6فیصد ایڈوانس ٹیکس واپس لینا ایف بی آر اور حکومت کے بس میں نہیں رہی کیونکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی منظوری کے بعد یہ ایکٹ آف پارلیمنٹ بن چکا ہے، اس کے لیے حکومت کو پارلیمنٹ سے رجوع کرنا پڑے گا۔