صدرمملکت کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، او آئی سی سربراہی کانفرنس اور کامسیٹس جنرل اسمبلی کے انتظامات کو حتمی شکل دی گئی

اوآئی سی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس کی میزبانی پاکستان کیلئے اعزاز ہے ،پاکستان مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں قائدانہ کردار ادا کررہا ہے ، ممنون حسین کا اجلاس سے خطاب

منگل 7 جولائی 2015 17:15

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء ) صدر مملکت ممنون حسین کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس میں سائنس و ٹیکنالوجی کے موضوع پر او آئی سی سربراہی کانفرنس اور کامسیٹس جنرل اسمبلی کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔کانفرنس میں کئی اسلامی ملکوں کے سربراہان مملکت و حکومت شرکت کریں گے۔سربراہ کانفرنس اور کانفرنس جنرل اسمبلی اس سال نومبر میں اسلام آباد میں ہوگی۔

اس موقع پر کامسیٹ کے کوآرڈینیٹرجنرل ڈاکٹر شوکت حمیدخان نے صدر مملکت کو کانفرنس کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں کامسیٹس کے اعلیٰ عہدیداروں کے علاوہ وزارت خارجہ کے اسپیشل سیکریٹری امجد حسین سیال ، سیکرٹری وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کامران علی قریشی، چئیرمین سی ڈی اے معروف افضل سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت ممنون حسین نے اس موقع پرکہا کہ اوآئی سی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کانفرنس کی میزبانی پاکستان کے لیے اعزاز ہے جس میں پاکستان اور عالم اسلام کو اس شعبے میں درپیش چیلنجز پر غور و خوض کا موقع ملے گا اور اس شعبے میں ترقی کے لیے حکمت عملی تیار کی جاسکے گی۔

صدر مملکت نے کہاکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اسلامی ملکوں کے درمیان تعاون وقت کی اہم ضرورت ہے۔ یہ کانفرنس اس معاملے میں پیش رفت کا اہم ذریعہ بن جائے گی۔ صدر مملکت نے کہا کہ مسلم امہ کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں پاکستان قائدانہ کردار ادا کررہا ہے ،یہ کانفرنس ان کوششوں کی ایک اہم کڑی ہے۔انھوں نے کہا کہ کانفرنس کے کامیاب انعقاد سے عالمی برادری اور عالم اسلام کا پاکستان پرایک پرامن ملک کے طور پرتاثر بہتر ہوگا۔

صدر مملکت نے کانفرنس نے کانفرنس کی تیاریوں کے بارے میں تفصیلات میں گہری دلچسپی لی اوراسے کامیاب بنانے کے لیے کامیسٹس سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ او آئی سی سائنس و ٹیکنالوجی سربراہ کانفرنس کے دو سیشن ہوں گے جن میں کامیسٹس کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جائے گی اور شرکاء کوگزشتہ کانفرنس کے فیصلوں پر عمل درآمد کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

کانفرنس کے دو سیشن ہوں گے جن میں ایک کی صدرات صدر مملکت ممنون حسین کریں گے اور دوسرے سیشن کے مہان خصوصی وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف ہوں گے۔ کانفرنس میں عالم اسلام میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا اور ان شعبوں کے بارے میں تجاویز پیش کی جائیں گی جن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ کانفرنس میں خلائی تحقیق، آسٹرونومی،اوشنوگرافی،ارضیات،ہائی پاور کمیونیکیشن سنٹرز کے قیام،لیبارٹریز کی تعمیر کے لیے کنسورشیم کے قیام،سائبر سیکیورٹی اور مختلف شعبوں میں اسلامی ملکوں کے درمیان تعاون کے امور پر اہم فیصلے متوقع ہیں۔

کانفرنس میں اوآئی سی ایکسیلینس ایوارڈ اورسائنسی تحقیق پرابن الہیثم ایوارڈ کے اجراکی منظوری بھی متوقع ہے۔کانفرنس میں شریک سربراہان مملکت و حکومت اور دیگر مندوبین کے اعزاز میں صدر مملکت ممنون حسین عشائیہ اور وزیر اعظم محمد نواز شریف ظہرانہ بھی دیں گے۔