اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک ایم ایل ون تعمیر کی جائیگی‘ پٹڑی دو رویہ کرنے کے منصوبے پر اسی سال کام شروع ہوجائے گا‘ وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کا سینٹ میں سوالوں کا جواب

منگل 7 جولائی 2015 15:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک ایم ایل ون تعمیر کی جائے گی، لاہور سے کراچی تک پٹڑی دو رویہ کرنے کے منصوبے پر اسی سال کام شروع ہو گا۔ منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر چوہدری تنویر، سینیٹر عائشہ رضا فاروق کے سوال کے جواب میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ چین پاک اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت پہلے مرحلے میں حویلیاں میں کنٹینر سٹیشن بنے گا اس منصوبے کے تحت پشاور سے کراچی تک ایم ایل ون تعمیر کی جائے گی، ہم نے پشاور سے آگے ساٹھ کلومیٹر تک تمعیر کرنے کی بھی درخواست کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور سے کراچی تک پٹڑی اسی سال دو رویہ ہو جائے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ کو ژوب اور ڈیرہ اسماعیل خان کے راستے اٹک اور پشاور سے منسلک کیا جائے گا لیکن چین پاک اقتصادی راہداری کا حصہ نہیں ہے، یم قومی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اس کے لئے فنڈز کے حصول کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبی خوست سیکشن 134 کلومیٹر طویل ہے اس کو جلد بحال کر دیا جائے گا، پشاور لنڈی کوتل سیکشن اقتصادی راہداری کا حصہ ہو گا، ایم ایل ون کے بعد ایم ایل ٹو اور تھری ہمارے ترجیحات میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے 550 ریلوے سٹیشن ہیں اور تقریباً 13000 عملے کی کمی ہے، ریلوے کی زمین پر تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہ اکہ ایم ایل ون پر 36 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی جائے گی، پشاور کو کوئٹہ سے ملانے کے منصوبے کے لئے ہم پرعزم ہیں اور رسالپور فیکٹری میں ہم بوگیاں اور ریلوے انجن بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں اس سال 124 بوگیاں ہم مرمت کر رہے ہیں جن سے اربوں روپے کی بچت ہو گی۔

سینیٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقیوم کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ مندرہ چکوال بھون سیکشن کو 1991ء میں ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا تھا کہ وہ تجارتی طور پر منافع بخش نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس سیکشن کو دوبارہ فعال بنانے کیلئے بی او ٹی کی بنیاد پر چلانے کے لئے تیار ہے اسے اس پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔