پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ، حملوں میں ہلاک ہونیوالے افراد میں صرف 4 فیصد کا تعلق القاعدہ سے تھا، ڈرون حملوں میں صرف 4 فیصد القاعدہ جنگجووٴں کی ہلاکت امریکہ کے دہشت گردی کے اہداف کی اعلیٰ سطح پر کی گئی تصدیق کی سراسر نفی کرتی ہے، ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے 2 ہزار 3 سو 79 افراد میں سے صرف 704 افراد کی شناخت ہوسکی، ان میں سے صرف 259 کا تعلق کسی بھی عسکریت پسند جماعت سے تھا،حملوں میں ہلاک ہونے والے جن افراد کو دہشت گرد قرار دیا گیا ، ان کی اکثریت کسی عہدے پر فائز نہیں تھی ، 30 فیصد کا کسی مخصوص گروپ سے تعلق نہیں تھا

بیورو آف انویسٹی گیشن جرنلسٹ کا اپنی رپورٹ میں انکشاف

منگل 7 جولائی 2015 15:18

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07 جولائی۔2015ء ) بیورو آف انویسٹی گیشن جرنلسٹ نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں بغیر پائلٹ چلنے والے امریکی ڈرون حملوں کی تعداد 400 سے تجاوز کر گئی ،ان حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد میں صرف 4 فیصد کا تعلق القاعدہ سے تھا، ڈرون حملوں میں صرف 4 فیصد القاعدہ جنگجووٴں کی ہلاکت امریکہ کے دہشت گردی کے اہداف کی اعلیٰ سطح پر کی گئی تصدیق کی سراسر نفی کرتی ہے، ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے 2 ہزار 3 سو 79 افراد میں سے صرف 704 افراد کی شناخت ہوسکی، ان میں سے بھی صرف 259 کا تعلق کسی بھی عسکریت پسند جماعت سے تھا،حملوں میں ہلاک ہونے والے جن افراد کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے ان کی اکثریت کسی عہدے پر فائز نہیں تھی ، 30 فیصد کا کسی بھی مخصوص گروپ سے تعلق نہیں تھا۔

(جاری ہے)

بیورو آف انویسٹی گیشن جرنلسٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ڈرون حملوں میں صرف 4 فیصد القاعدہ جنگجووٴں کی ہلاکت گذشتہ سال امریکا کے سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری کے اس دعوے ’دہشت گردی کے اہداف کی اعلیٰ سطح پر کی گئی تصدیق‘ کی سراسر نفی کرتی ہے۔گذشتہ سال اکتوبر میں امریکا نے ڈرون کی مدد سے پاکستان کے قبائلی علاقہ جات میں 400 واں حملہ کیا تھا۔امریکی ڈرون حملوں میں ہلاک ہونے والے 2 ہزار 3 سو 79 افراد میں سے صرف 704 افراد کی شناخت ہوسکی ہے جبکہ ان میں سے بھی صرف 259 کا تعلق کسی بھی عسکریت پسند جماعت سے بتایا گیا ہے۔