عام آدمی کی اعلیٰ افسران تک رسائی سہل بنانے سے بیورو کریسی اور عوام کے درمیان اعتماد کے فقدان میں کمی آئیگی‘ گڈگورننس پاکستان کے عوام کا بنیادی حق ہے ،سول افسران کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہو گا

گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ کا نیشنل مینجمنٹ کالج کی تقریب سے خطاب

پیر 6 جولائی 2015 22:01

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) گورنر پنجاب ملک محمد رفیق رجوانہ نے کہا کہ ذہانت اگر خدمت اورعمل سے عاری ہو‘ قابلیت اور اختیار کو عوامی فلاح کے لیے استعمال نہ کیا جائے تو دنیا کے تمام بڑے عہدے میرے نزدیک بے معنی ہیں ، سول افسران پر یہ دہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ حکومت کی پالیسیوں پر عملدرآمد کے ذریعے عام آدمی کی زندگی میں بہتری لائیں ،عام آدمی کی اعلیٰ افسران تک رسائی سہل بنانے کی ضرورت ہے اس سے بیورو کریسی اور عوام کے درمیان اعتماد کے فقدان میں کمی بھی آئے گی اور عوام کا اُن پر اعتمادبھی بحال ہو گا ،سول افران کا یہ فرض ہے کہ وہ عوام کے ساتھ اپنے اعتماد کو مزید بحال کریں جس کا واحد حل اُن پر حکمرانی کی بجائے اِن کی خدمت کرنے کا جذبہ ہے ۔

وہ پیر کو نیشنل مینجمنٹ کالج میں کورس مکمل کرنے والے اعلیٰ افسران میں سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے کہا کہ گڈگورننس پاکستان کے عوام کا بنیادی حق ہے جس کے لیے سول افسران کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت عوامی فلاح کی پالیسیاں خواہ کتنی ہی بہتر بنالے اصل تبدیلی ان عوام دوست پالیسیوں پر موثر عملدرآمدسے ہی ممکن ہے ،آج کے جدید دور میں سول افسران پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پہلے سے کہیں زیادہ خدمت کے جذبے کے ساتھ آگے آئیں اور عوام اور اپنے درمیان موجود خلیج کو ختم کریں ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس وقت نازک ترین دور سے گذر رہا ہے جہاں ایک طرف تو دہشتگردی جبکہ دوسری طرف اندرونی مسائل کا سامنا ہے ملک کو ان بحرانوں سے نکالنا محض حکومت کی ہی ذمہ داری نہیں اعلیٰ افسران اور عوامی نمائندے بھی اس مقصد کے لیے اپنا کردار ادا کریں ۔انہوں نے کہا کہ بلاشبہ عوام کی حکومت سے توقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ، ان عوامی توقعات پر پورا اترنے کے لیے افسران اور عوام کے درمیان موثر رابطے کی ضرورت ہے۔

گورنر پنجاب نے کہا کہ سول سروسز میں اصلاحات نا گزیر ہو چکی ہیں اور سول افسران کی کارگردگی کو بہتر بنانے کے لیے انہیں ایسا رویہ اپنانا ہو گا جس سے عوام انہیں اپنا نجات دہندہ سمجھیں اور اپنے مسائل کے حل کے لیے بغیر کسی خوف کے ان کے پاس جائیں ۔انہوں نے کورس مکمل کرنے والے سول افسران پر زور دیا کہ وہ قائداعظم ؒ کے رہنما اصولوں پر عمل کرتے ہوئے خود کو ملک و قوم کی خدمت کے لیے وقف کر دیں ۔گورنر پنجاب نے اس موقع پر 102ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے پچاس افسران اور 17ویں سینئر مینجمنٹ کورس مکمل کرنے والے اکہتر افسران کو سرٹیفکیٹ دیے گئے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل مینجمنٹ کالج کے سربراہ اسماعیل قریشی نے افسران کے کورس کے اہم خدوخال پر روشنی ڈالی۔