اسلامی یونیورسٹی کی یونیورسٹی میں داعش کی موجودگی بارے خبر کی سختی سے تردید

نیوز ایجنسی کی طرف سے شائع کی گئی خبر جھوٹی، بے بنیاد، من گھڑت اور حقائق کے منافی ہے ، ترجمان یونیورسٹی

پیر 6 جولائی 2015 21:47

اسلام آباد ۔ 06 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی نے میڈیا حلقوں اور ایک خبر رساں ادارے کی طرف سے شائع کی جانے والی اسلامی یونیورسٹی میں داعش کی موجودگی بارے خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اس کی سختی سے تردید کی ہے۔ پیر کو یونیورسٹی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ترجمان اسلامی یونیورسٹی حیران خٹک نے ایک نجی خبر رساں ادارے کی خبر میں سیکورٹی تحفظات اور جامعہ میں داعش کے جھنڈوں، سی ڈیز کی موجودگی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بات قابل افسوس ہے کہ نیوز ایجنسی کی طرف سے شائع کی گئی خبر جھوٹی، بے بنیاد، من گھڑت اور حقائق کے منافی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ نیوز ایجنسی کی خبر میں حقائق کو توڑ موڑ کر پیش کیا گیا ہے کیونکہ خبر میں جن چیزوں کو ان سے منسوب کیا ہے وہ انہوں نے دوران ٹیلی فون کال رپورٹر سے کہیں ہی نہیں جبکہ رپورٹر نے یہ تک لکھ دیا کہ ”ایجنسیاں اسلامی یونیورسٹی کی نگرانی کریں“ جو کہ سراسر جھوٹ ہے کیونکہ انہوں نے ایسا نہیں کہا۔

(جاری ہے)

ترجمان اسلامی یونیورسٹی کا کہنا تھا کہ کسی بھی خبر کو شائع کیا جانے سے قبل ادارے اور روپوٹر کو چاہیے کہ وہ اس سے متعلق حقائق جانے اور پھر انہیں عین اسی طرح پیش کرے لیکن مذکورہ خبر میں ان صحافتی اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی اور ترجمان کے موقف کو بگاڑ کر پیش کیا گیا۔

سیکورٹی تحفظات بارے خبر میں ذکر پر حیران خٹک نے کہا ہے کہ یونیورسٹی ایک فعال، جدید اور جامع سیکورٹی نظام کی متحمل ہے جبکہ یونیورسٹی کارڈ ، واک تھروگیٹ، سی سی ٹی وی کیمرے اور دیگر اہم اقدامات بھی سیکورٹی کو فول پروف بنانے کیلئے کئے گئے ہیں۔ ترجمان اسلامی یونیورسٹی نے کہاکہ اس بے بنیاد خبر سے ادارے کی توقیر اور تاثر پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں، انہوں نے نیوز ایجنسی پر زور دیا ہے کہ وہ صحافتی اصولوں پر عمل کرتے ہوئے تردید کو شائع کر کے عوام الناس تک حقائق کو پہنچائے۔

متعلقہ عنوان :