پنجاب حکومت نوجوانوں کو باعزت روزگار کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے، مقامی مارکیٹ کے علاوہ متحدہ عرب امارات اور قطر کی اسکلڈ لیبر کی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردیا گیا ہے

پنجاب کے وزیر محنت و افرادی قوت راجہ شفاق سرور کی کورنگی میں قائم امن ٹیک انسٹیٹیوٹ کے معائنہ کے دوران گفتگو

پیر 6 جولائی 2015 21:38

کراچی ۔ 6 جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) پنجاب کے وزیر محنت و افرادی قوت راجہ اشفاق سرور نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی خصوصی ہدایت کے مطابق پنجاب حکومت نوجوانوں کو باعزت روزگار کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے اور مقامی مارکیٹ کے علاوہ متحدہ امارات اور قطر کی اسکلڈ لیبر کی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کردیا گیا ہے جبکہ سرکاری ٹیکنیکل ووکیشنل اداروں میں مروجہ کورسز کے ساتھ ساتھ دور حاضرکے شعبہ جات کے قیام پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز پنجاب کے وزیر برائے صنعتیں چوہدری محمد شفیق سمیت پنجاب کے اعلیٰ سطحی افسران پر مشتمل وفد کے ہمراہ کورنگی میں قائم امن ٹیک انسٹیٹیوٹ کے معائنہ کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایم ڈی پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل ساجد نصیر، منیجر آپریشن ٹیوٹا کرنل حامد غنی، سٹی اینڈ گلڈز کے کنٹری منیجر اسد علی وڑائچ اور سی ای او امن ٹیک انسٹیٹیوٹ احمر اقبال کے علاوہ امن ٹیک انسٹیٹیوٹ کے ماہرین بشمول ظہیر حسن، مصطفےٰ بھائی والا اور علی ثانی بھی موجود تھے۔

راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہنر مند بنانے کا مقصد ہے کہ ملک سے نہ صرف غربت کا خاتمہ ہو جائے بلکہ جرائم میں کمی اور دہشت گردی کی لعنت سے بھی چھٹکارا مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا وژن ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کی روائتی شعبوں میں تربیت کرنے کے بجائے دور حاضر کے شعبہ جات میں عالمی اسٹینڈرڈ کو مدنظر رکھ کر تربیت کریں تاکہ انہیں بیرون ملک میں بہتر روزگار کے مزید مواقع میسر آسکیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بیروز گاری کا خاتمہ ملکی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کے حل کے لئے حکومتی اور نجی اداروں کو اجتماعی دانشمندی سے کام لینا ہو گا۔ راجہ اشفاق سرور نے اپنے دورہ کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ امن ٹیک انسٹیٹوٹ ایک مثالی ادارہ ہے اور ہم اس کے شعبہ جات، کورسز اور نصاب کا جائزہ لینے آئے ہیں کیونکہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف پنجاب میں بھی حکومتی اور نجی شعبوں کے اشتراک سے اس طرز کے ادارے قائم کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے مذکورہ اداروں کے ماہرین کے ساتھ لاہور میں جلد مشاورتی اجلاس ہو گا۔

سی ای او احمر اقبال نے وفد کو امن ٹیک انسٹیٹیوٹ کی کارکردگی، نصاب، کورسز اور شعبہ جات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ انسٹی ٹیوٹ ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جہاں سے ہر سال تقریباً پانچ ہزار طلباء فارغ ہوتے ہیں جنہیں نہ صرف ملک کے آٹو موبائل، ٹیکسٹائل، فارما سیوٹیکل اور صنعتی تعمیر و ترقی کے نامور اداروں میں بہتر معاوضہ پر روزگار حاصل ہوتا ہے بلکہ بیرون ممالک میں بھی بڑی تعداد میں اسکلڈ لیبر کی ضروریات کو پورا کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو معروف صنعتوں کی ڈیمانڈ کے تحت بشمول موٹر وہیکل انجینئرنگ، ویلڈنگ، پائپ ورکس، میٹل مشیننگ، ائیر کنڈیشننگ اینڈ ریفریجریٹنگ اور الیکٹریکل انجینئرنگ سمیت دیگر شعبہ جات میں معیاری انداز سے تربیت دی جاتی ہے اور پھر اس ادارے سے فارغ ہونے والے نوجوانوں کو اچھی تنخواہ اور بہتر سہولیات پر مشتمل روزگار فراہم کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں وفد نے انسٹیٹیوٹ کے مختلف شعبہ جات، لیبارٹریز اور ورکشاپوں کا دورہ کیا اور کہا کہ امن ٹیک انسٹیٹیوٹ ملک کے ماڈل اداروں میں سے ایک ہے جس کا نظم و ضبط، کورسز، جدید مشینری اور تربیتی طریقہ کار قابل ستائش ہیں۔

متعلقہ عنوان :