بینکوں سے لین دین پر ٹیکس دوہرا ٹیکس ہے جو پہلے ہی سے مشکلات سے دوچار کاروباری برادری کو مزید پریشان کرے گا

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بینکوں کیساتھ لین دین پر عائد ٹیکس واپس لینے کا اعلان کرکے تاجر برادری میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کریں‘سید محمود غزنوی

پیر 6 جولائی 2015 21:27

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر زور دیا ہے کہ وہ بینکوں کے ساتھ ہر قسم کے لین دین پر عائد ٹیکس واپس لینے کا اعلان کرکے تاجر برادری میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ کریں، اگر اس غیر منطقی ٹیکس کی وجہ سے تاجر احتجاج اور ہڑتالوں پر مجبور ہوئے تو معیشت کو بھاری نقصان ہوگا۔

ایک بیان میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نائب صدر سید محمود غزنوی نے کہا کہ حکومت نے بینکوں کے لین دین پر ٹیکس عائد کرکے محاصل میں اضافے کے لیے جو طریقہ کار اپنایا ہے وہ درست نہیں ، اس سے فائدہ ہونے کے بجائے بھاری نقصان ہوگا کیونکہ تاجر بینکوں کے ذریعے لین دین کرنا چھوڑ دیں گے جس سے بینکاری کا نظام بالکل ٹھپ ہوکر رہ جائے گا جبکہ ہنڈی ، حوالہ اور نقد لین دین کو فروغ ملے گا جو امن و امان کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر بہت خطرناک ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بینکوں سے لین دین پر ٹیکس دراصل دوہرا ٹیکس ہے جو پہلے ہی سے مشکلات سے دوچار کاروباری برادری کو مزید پریشان کرے گا۔ سید محمود غزنوی نے کہا کہ ایک طرف تو حکومت دستاویزی معیشت کو فروغ دینے کی بات کررہی ہے اور دوسری طرف ایسے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں جس سے دستاویزی معیشت کی حوصلہ شکنی اور تاجر بددل ہورہے ہیں۔ سید محمود غزنوی نے کہا کہ فائلر اور نان فائلر کے درمیان فرق جانچنے کے لیے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پاس کوئی قابل اعتماد نظام نہیں ہے جس کی وجہ سے مسائل مزید بڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بینکوں سے لین دین پر ٹیکس عائد کرنے کے معاملے پر تاجروں نے انتہائی سخت موقف اپنایا ہے لہذا یہ بہت ضروری ہے کہ صنعت و تجارت کے وسیع تر مفاد میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار یہ ٹیکس فی الفور واپس لینے کے احکامات صادر کریں۔ انہوں نے کہا کہ محاصل بڑھانے کے لیے موجودہ ٹیکس دہندگان کو نچوڑنے کے بجائے بہتر ہوگا کہ حکومت ٹیکس نیٹ کو وسعت دے اور ان شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لائے جو بھاری آمدن کے باوجود ٹیکس ادا نہیں کررہے۔

متعلقہ عنوان :