نوجوانوں کو زیادہ تعداد میں ہنر مند بنانے کا مقصد ہے ملک سے غربت کا خاتمہ اور دہشت گردی کی لعنت سے چھٹکارا حاصل کرناہے ، راجہ اشفاق سرو ر

پیر 6 جولائی 2015 21:22

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) نوجوانوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ہنر مند بنانے کا مقصد ہے کہ ملک سے نہ صرف غربت کا خاتمہ ہوجائے بلکہ جرائم میں کمی اور دہشت گردی کی لعنت سے بھی چھٹکارامل سکے ۔ان خیالات کا اظہار پنجاب کے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت راجہ اشفاق سرو ر نے صوبائی وزیر برائے صنعتیں چوہدری محمد شفیق سمیت پنجاب کے اعلیٰ سطحی افسران پر مشتمل وفد کے ہمراہ کورنگی میں قائم امن ٹیک انسٹیٹیوٹ کے معائنہ کے دوران کیا۔

اس موقع پر ایم ڈی پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل ساجد نصیر ، مینیجر آپریشن ٹیوٹا کرنل حامد غنی ، سٹی اینڈ گلڈز کے کنٹری مینیجر اسد علی وڑائچ اور سی ای او امن ٹیک انسٹیٹیوٹ احمر اقبال کے علاوہ امن ٹیک انسٹیٹیوٹ کے ماہرین بشمول ظہیر حسن، مصطفےٰ بھائی والا اور علی ثانی بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

راجہ اشفاق سرور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف کی خصوصی ہدایت کے مطابق پنجاب حکومت نوجوانوں کو با عزت روز گار کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے اورمقامی مارکیٹ کے علاوہ متحدہ امارات اور قطر کی اسکلڈ لیبر کی ڈیمانڈ کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کا م شروع کردیا گیا ہے جبکہ سرکاری ٹیکنیکل ووکیشنل اداروں میں مروجہ کورسز کے ساتھ ساتھ دور حاضرکے شعبہ جات کے قیام پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا وژن ہے کہ ہم اپنے نوجوانوں کی روائتی شعبوں میں تربیت کرنے کے بجائے دور حاضر کے شعبہ جات میں عالمی اسٹینڈرڈ کو مدنظر رکھ کر تربیت کریں تاکہ انہیں بیرون ملک میں بہتر روزگار کے مزید مواقع میسر آسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیروز گاری کا خاتمہ ملکی مسئلہ ہے اور اس مسئلہ کے حل کے لیے حکومتی اور نجی اداروں کواجتماعی دانشمندی سے کام لینا ہوگا۔

راجہ اشفاق سرور نے اپنے دور ہ کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ امن ٹیک انسٹیٹوٹ ایک مثالی ادارہ ہے اور ہم اس کے شعبہ جات ، کورسز اور نصاب کا جائزہ لینے آئے ہیں کیونکہ وزیر اعلیٰ شہباز شریف پنجاب میں بھی حکومتی اور نجی شعبوں کے اشتراک سے اس طرز کے ادارے قائم کرنا چاہتے ہیں جس کے لیے مذکور ہ اداروں کے ماہرین کے ساتھ لاہور میں جلد مشاورتی اجلاس ہوگا ۔

سی ای او احمر اقبال نے وفد کو امن ٹیک انسٹیٹیوٹ کی کارکردگی ،نصاب، کورسز اور شعبہ جات سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ انسٹی ٹیوٹ ایک غیر منافع بخش ادارہ ہے جہاں سے ہر سال تقریباً پانچ ہزار طلباء فارغ ہوتے ہیں جنہیں نہ صرف ملک کے آٹو موبائل، ٹیکسٹائل ، فارما سیوٹیکل اور صنعتی تعمیر و ترقی کے نامور اداروں میں بہتر معاوضہ پر روز گار حاصل ہوتا ہے بلکہ بیرون ممالک میں بھی بڑی تعداد میں اسکلڈ لیبر کی ضروریات کو پورا کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو معروف صنعتوں کی ڈیمانڈ کے تحت بشمول موٹر وہیکل انجینئرنگ، ویلڈنگ، پائپ ورکس، میٹل مشیننگ، ائیر کنڈیشننگ اینڈ ریفریجریٹنگ اور الیکٹریکل انجینئرنگ سمیت دیگر شعبہ جات میں معیاری انداز سے تربیت دی جاتی ہے اور پھر اس ادارے سے فارغ ہونے والے نوجوانوں کو اچھی تنخواہ اور بہتر سہولیات پرمشتمل روزگار فراہم کیا جاتا ہے۔ قبل ازیں وفد نے انسٹیٹیوٹ کے مختلف شعبہ جات ، لیبارٹریز اور ورکشاپوں کا دورہ کیا اور کہا کہ امن ٹیک انسٹیٹیوٹ ملک کے ماڈل اداروں میں سے ایک ہے جس کا نظم و ضبط، کورسز ، جدید مشینری اور تربیتی طریقہ کار قابل ستائش ہیں