ملک کی مختلف عدالتوں میں 20لاکھ سے زائد مقدمات التواء کا شکار

ہر سال تقریباً 26لاکھ نئے مقدمات مختلف عدالتوں میں دائر ہوتے ہیں ، 23لاکھ مقدمات کے فیصلے ،کچھ مقدمات افراد واپس لے لیتے ہیں ،قومی اسمبلی میں رپورٹ جمع

پیر 6 جولائی 2015 21:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) پاکستان کی مختلف عدالتوں میں 20لاکھ سے زائد مقدمات التواء کا شکار ہوگئے ہیں پاکستان میں ہر سال تقریباً 26لاکھ نئے مقدمات مختلف عدالتوں میں دائر ہوتے ہیں جن میں سے 23لاکھ مقدمات کے فیصلے ہوجاتے ہیں اور کچھ مقدمات افراد واپس لے لیتے ہیں ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی معلومات کے مطابق سپریم کورٹ میں اکیس ہزار سے زائد مقدمات التواء کاشکار ہیں لاہورہائی کورٹ میں ایک لاکھ 75 ہزار مقدمات التواء میں پڑے ہیں سندھ ہائی کورٹ میں ساٹھ ہزار پشاور ہائی کورٹ میں انتیس ہزار اور بلوچستان ہائی کورٹ میں پانچ ہزار جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دس ہزار مقدمات زیر التواء ہیں سب سے زیادہ مقدمات پنجاب کی ماتحت عدالتوں میں پڑھے ہیں جو گیارہ لاکھ بنتے ہیں سندھ کی ماتحت عدلیہ میں ایک لاکھ تیرہ ہزار کے پی کے عدلیہ میں کی عدالتوں میں ایک لاکھ بارہ ہزار اسلام آباد کی عدالتوں میں انتیس ہزار مقدمات التواء کا شکار ہیں ہر سال التواء کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے اور جج خاموشی سے مقدمات کا فیصلہ کرنے کی بجائے تاریخیں دینے میں مصروف ہیں

متعلقہ عنوان :