پوسٹنگ کے عمل میں بغیر کسی سفارش کے فیصلہ کیا گیا ،باقی ترقیوں کا عمل بھی 2مہینے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا‘مشتاق احمد سکھیرا

ہمیں اس وردی کی عزت اور وقار کو بحال کرنا ہے اوراس کی توہین کو روکنا ہے اور یہ صرف بہترین کنڈکٹ سے ممکن ہو سکتا ہے‘ آئی جی پنجاب

پیر 6 جولائی 2015 20:11

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ انسپکٹر سے ڈی ایس پی پروموٹ ہونے والے افسروں کوکمٹمنٹ، ذاتی دلچسپی اور محنت سے اس تاثر کو غلط ثابت کرنا ہو گا کہ وہ نا اہل اور کرپٹ ہیں اور اب بطور سپر وائزری آفیسر ان کے کندھوں پرنئی ذمہ داریاں اس بات کا تقاضہ کرتی ہیں کہ وہ ماضی کو بھلا کر نئے سرے سے اپنے آپ کو عوام کی خدمت، انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے اور امن و امان کی بحالی کے لئے وقف کر دیں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس لاہور میں حالیہ دنوں انسپکٹر سے ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی پانے والے 64افسروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ایڈیشنل آئی جی اسٹیبلشمنٹ پنجاب، نسیم الزمان، ڈی آئی جی اسٹیبلشمنٹ I-، اظہر حمید کھوکھر، ڈی آئی جی ہیڈ کوارٹرز، فاروق مظہر، اے آئی جی ڈسپلن، ڈاکٹر انعام وحید اور پی ایس او ٹو آئی جی، شہزاد آصف بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر افسروں سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے بتایا کہ 145کیسز میں سے 64افسروں کو ترقی کے لئے منتخب کیا گیا۔ جس میں صرف اور صرف میرٹ کو مدِ نظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹنگ کے عمل میں بھی بغیر کسی سفارش کے فیصلہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ان کی اولین ترجیح تمام افسروں کی بروقت ترقیوں کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے افسروں کو یقین دلایا کہ باقی ترقیوں کا عمل بھی 2مہینے کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔

مشتاق احمد سکھیرا نے افسروں سے کہا کہ ہمیں اس وردی کی عزت اور وقار کو بحال کرنا ہے اوراس کی توہین کو روکنا ہے اور یہ صرف آپ لوگوں کے بہترین کنڈکٹ سے ممکن ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ تھانوں کی مستقل مانیٹرنگ کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ بے گناہ لوگوں کے خلاف نہ تو مقدمات کا اندراج ہو اور نہ ہی بے گناہوں کو گرفتار کیا جائے۔

خصوصی طور پر قتل کے مقدمات میں صرف اور صرف ٹھوس ثبوت اور شواہد کی بنیاد پر گرفتاریاں کریں۔انہوں نے افسروں پر زور دیا کہ اپنے ماتحتوں کے غلط کاموں کی پردہ پوشی نہ کریں اور اچھا کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں۔انہوں نے افسروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے کسی بھی قسم کے دباؤ اور سفارش کو خاطر میں نہ لائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماہِ رمضان کا آخری عشرہ قریب ہے اور اس میں سیکیورٹی ڈیوٹی کو اولین ترجیح دیں اور مساجد کے ساتھ ساتھ امام بارگاہوں، چرچوں اوردیگر اقلیتی عبادت گاہوں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی خصوصی انتظامات کریں۔

متعلقہ عنوان :