کوئٹہ میں حالیہ واقعات میں جیش السلام اور لشکر جھنگوی کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں،عبدالرزاق چیمہ

شواہد کی روشنی میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار کام کررہے ہیں، کھوجی کتوں کی مدد لی جارہی ہے،زخمی شخص بی ایم سی میں پولیس کی حراست میں ہے امکان ہے جلد دہشت گردوں تک پہنچ جائینگے ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ ڈویثرن

پیر 6 جولائی 2015 18:30

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ ڈویثرن عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز اور آج کوئٹہ میں پیش آنیوالے واقعات میں جیش السلام اور لشکر جھنگوی کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں اورحاصل ہونیوالے شواہد کی روشنی میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار کام کررہے ہیں پاسپورٹ آفس کے قریب پیش آنیوالے ٹارگٹ کلنگ کے واقع میں پولیس اہلکار سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ خاتون سمیت دو افراد زخمی ہوئے جاں بحق ہونیوالے پولیس اہلکار کی فائرنگ سے ایک حملہ آور زخمی ہوا ہے جسکے خون کے نشانات پر کھوجی کتوں کی مدد سے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے کام کررہے ہیں اور زخمی شخص بی ایم سی میں پولیس کی حراست میں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو اپنے دفتر میں کمشنر کوئٹہ ڈویثرن کمبر دشتی کے ہمراہ ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے اور دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ بم دھماکوں اور دیگر جرائم کی وارداتوں پر قابو پانے کیلئے 14سو سی سی ٹی کیمروں کی تنصیب کا کام شروع کیا جارہا ہے جسکے بعد بہت سے مسائل حل ہونگے شہر میں لگائے جانیوالے 20 بیرےئر کی تنصیب کا کام مکمل ہوچکا ہے بیرےئر کے اندرونی علاقوں میں پولیس اور فرنٹےئر کور کے اہلکار تعینات کئے جائینگے اس حوالے سے انہیں تربیت فراہم کی جارہی ہے تاکہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقع کے بعد شہریوں کے جان ومال اور کسی بھی واردات میں ملوث عناصر کو قانون کے شکنجے میں لانے کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کرسکے انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارے کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کی وارداتوں کا قلعہ قمع کرنے اور دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑنے کیلئے دن رات حاصل ہونیوالی خفیہ معلومات کی روشنی میں کام کررہے ہیں امکان ہے کہ بہت جلد دہشت گردوں تک پہنچ جائینگے پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے خاموش نہیں بیٹھے بلکہ روزانہ کی بنیاد پر حساس اداروں کی اطلاعات پر ٹارگٹڈ آپریشن کررہے ہیں جس میں بڑی حد تک کامیابی حاصل ہوئی ہے دہشت گرد مختلف تنظیموں نے اپنا گٹھ جوڑ کرکے شہر کے امن کو تہہ وبالا کرنے کیلئے کام کررہی ہے جبکہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے ادارے انکی پیشگی کاروائیوں اور سازشوں کو ناکام بنانے کے ساتھ ساتھ انکے نیٹ ورک کو توڑنے کیلئے کوشاں ہیں انہوں نے کہا کہ 12 مئی کے بعد دہشت گردی کے جو واقعات کوئٹہ میں رونما ہوئے ہیں اسکے بعد ہم نے حکمت عملی تبدیل کی ہے جسکے بہتر نتائج حاصل ہورہے ہیں جسکا وقت آنے پر میڈیا کے ذریعے عوام کے سامنے لائے جائینگے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ شہر میں سیکورٹی کے انتظامات کو بہتر بنانے کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے گئے ہیں جسکی روشنی میں شہر میں پیٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے اور اسکے علاوہ ایک پولیس موبائل اے پی سی اور موٹر سائیکلوں پر پولیس اہلکار گشت کررہے ہیں انہوں نے عوام سے تعاؤن کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی کی کاروائیوں کے حوالے سے معلومات فراہم کریں انکے نام صیغہ راز میں رکھے جائینگے جس طرح ماضی میں بھی شہریوں کی جانب سے فراہم کی جانیوالی معلومات پر پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے بڑی کامیابیاں حاصل کرتے ہوئے بہت سی دہشت گردی کی وارداتوں کو بروقت معلومات ملنے پر ناکام بنایا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حالیہ واقعات سے یہی معلوم ہورہا ہے کہ شہر میں جیش السلام اور لشکر جھنگوی کی کالعدم تنظیمیں ملوث ہیں جس پر قانون نافذ کرنیوالے ادارے کام کررہے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز باچا خان چوک پر ہونیوالا دھماکہ اسوقت ہوا جب دہشت گرد دھماکہ خیز مواد کو کسی جگہ پر نصب کرنے یا رکھنے کیلئے لیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں ہی پھٹ گیا۔