بلوچستان میں غیر ملکی آئل کمپنیوں کا سرمایہ کاری سے انکار

وزارت پٹرولیم اور حکومت بلوچستان کمپنیوں کو آمادہ کرنے میں ناکام

پیر 6 جولائی 2015 18:19

بلوچستان میں غیر ملکی آئل کمپنیوں کا سرمایہ کاری سے انکار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) بلوچستان میں غیر ملکی آئل اینڈ گیس کمپنیوں کی سرمایہ کاری ختم ہو گئی ہے گزشتہ تین سالوں کے دوران صوبے میں کسی غیر ملکی کمپنی نے تیل و گیس کی تلاش کا لائسنس حاصل کیا نہ ہی کوئی سرمایہ کاری کی ہے ۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ تین سالوں کے دوران بلوچستان میں 19 کمپنیوں نے تیل و گیس کی تلاش کے لئے بلاکس لیز پر لئے ہیں ان کمپنیوں میں کوئی بھی غیر ملکی کمپنی نہیں ہے اور اس کی وجہ صوبہ میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورت حال ہے۔

گزشتہ تین سالوں میں او جی ڈی سی ایل کو 14 بلاکس لیز پر دیئے گئے ہیں جو لسبیلہ ،آواران ، پسنی ، گوادر ، کیچ فاران ،پنجگور، نوشکئی ،ژوب ، موسی خیل ، خضدار ، زیارت میں واقع ہیں ۔پی پی ایل کمپنی کو پانچ بلاکس دیئے گئے ہیں جو بلوچستان کے زیادہ تر بلوچ اکثریتی علاقوں میں واقع ہیں جن میں 50 ملین امریکی ڈالر قومی خزانہ میں آتے ہیں ۔ وزارت پٹرولیم اور حکومت بلوچستان بھی غیر ملکی کمپنیوں کو آمادہ نہیں کر سکیں اور قومی اخراجات کرنے سے گریزاں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :