فلسطین میں اسرائیلی حکام کے ہاتھوں دو ماہ میں فلسطینیوں کے مذہبی حقوق کی 184 خلاف ورزیاں

پیر 6 جولائی 2015 14:19

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) فلسطینی وزارت اوقاف ومذہبی امورکی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قابض صہیونی حکام کی جانب سے غرب اردن اور بیت المقدس میں پچھلے دو ماہ میں فلسطینیوں کے مذہبی حقوق کی 184 سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا گیا۔محکمہ اوقاف کی رپورٹ کے مطابق پچھلے دو مہینوں مئی اور جون میں صہیونی فوجیوں اور دیگر قابض حکام کی جانب سے قبلہ اول پر 80 پرحملے کئے گئے جبکہ بیت المقدس میں مسجد ابراہیمی کو 98 مرتبہ مختلف قسم کی بندشوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ان میں مسجد میں اذان پرپابندی اور باب الیوسفیہ کو بند کرنے جیسے واقعات بھی شامل ہیں۔فلسطینی محکمہ اوقاف کے ڈائریکٹر یوسف ادعیس نے ایک بیان میں بھی یہودیوں کی جانب سے پچھلے دو ماہ میں مقدس مقامات پر ہونیوالے حملوں کی تفصیلات بیان کی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ کیخلاف اشتعال انگیزی کسی ایک شعبے یا اسرائیل کے کسی ایک ادارے کی جانب سے نہیں ہو رہی بلکہ تمام ادارے اس میں جرم میں بڑھ چھڑ کرحصہ لے رہے ہیں۔

کیا حکومت، کیا سیاست دان اور کیا فوج اور پولیس سب کے درمیان فلسطینیوں کے مذہبی حقوق کی سنگین پامالیوں کے حوالے سے ایک دوسرے کے درمیان مقابلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکومت بیت المقدس میں مقدس مقامات بالخصوص مسجد اقصیٰ کی بنیادوں میں کھدائیوں کی آڑ میں سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہور ہی ہے۔

متعلقہ عنوان :