صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کی مہم ، اسرائیلی لابی کی بھاری سرمایہ کاری بھی مہم رکوانے میں ناکام

پیر 6 جولائی 2015 14:19

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء)عالمی سطح پرانسانی حقوق تنظیموں بالخصوص فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنیوالے گروپوں اور صہیونی لابی کے درمیان اسرائیل کے بائیکاٹ کو جاری رکھنے اور اسے روکنے میں سخت مقابلہ ہے۔ ایک طرف انسانی حقوق کے گروپ پوری شدومد کیساتھ اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم کو تیزی کیساتھ مزید وسعت دے رہے ہیں دوسری جانب اسرائیلی لابی دنیا بھر میں صہیونی ریاست کیخلاف جاری بائیکاٹ مہمات کو ناکام بنانے کیلئے بھاری سرمایہ لگا رہی ہے۔

اس کے باوجود صہیونی مصنوعات کے عالمی بائیکاٹ کی مہمات تیزی کیساتھ فروغ پذیر ہیں اور اپنا اثردکھا رہی ہیں۔فلسطین میں نیشنل لینڈ ڈیفنس اور یہودی آباد کاری کیخلاف مزاحمت نامی کمیٹی کی جانب سے رپورٹ جاری کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بھی بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں صہیونی لابی نے اسرائیل کیخلاف جاری بائیکاٹ مہمات کو ناکام بنانے کیلئے غیرمعمولی سرمایہ کاری کی ہے۔

اسرائیل کی حمایت میں سرگرم عالمی گروپوں کی جانب سے صہیونی ریاست کے بائیکاٹ کو عالمی جرم قرار دینے کی مہمات بھی جاری ہیں اور انہیں سام مخالف بھی سمجھا جا رہا ہے۔ انہی نعروں کی آڑ میں شدت پسند صہیونی یورپی ممالک میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہمات کو غیرموثر بنانے کیلئے بھاری مقدار میں سرمایہ بھی لگا رہی ہیں مگر اس کے باوجود صہیونی ریاست اور اس کی مصنوعات کے بائیکاٹ کی عالمی مہم پر کوئی اثرنہیں پڑا ہے۔

فتحاوی رہنما محمد اشتیہ نے برسلز میں اسرائیلی ریاست کے بائیکاٹ بارے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں بالخصوص فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنیوالے گروپوں کی اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ کی مہم تیزی کے ساتھ اپنا رنگ دکھا رہی ہے۔