فلسطین ، اسرائیل جنگ بندی معاہدہ ، صہیونی فوج سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب

پیر 6 جولائی 2015 14:17

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 06 جولائی۔2015ء) انسانی حقوق تنظیم نے غزہ کی پٹی میں ایک سال قبل فلسطینی تنظیموں ،اسرائیل کے درمیان طے پائے جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد بارے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیلی فوج اس معاہدے کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جنگ بندی معاہدہ اپنی جگہ مگر قابض فوجی اگست 2014 ء کے بعد سے اب تک غزہ کی پٹی میں فلسطینی ماہی گیروں کو 1182 بار فائرنگ کا نشانہ بنا کر جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزیاں کرچکے ہیں۔

ماہی گیر یونین کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیل نے سمندر کے جن جن مقامات میں فلسطینیوں کی ماہی گیری کا حق تسلیم کیا تھا ان میں سے 85 فیصد ابھی تک ممنوع ہیں کیونکہ فلسطینی ماہی گیرمسلسل صہیونی فوج کی فائرنگ کے نشانے پر رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ماہی گیروں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کیساتھ ساتھ ان پر حملے بھی بدستور جاری ہیں۔ پچھلے ماہ جون میں صہیونی بحریہ نے مختلف کارروائیوں میں 15 ماہی گیروں کو حراست میں لیا جبکہ فائرنگ کے واقعات میں 10 ماہی گیر زخمی ہوئے تھے۔صہیونی فوجیوں نے تین بڑی، کئی چھوٹی کشتیاں اور 45 مچھلی پکڑنے کے جال بھی فلسطینیوں سے چھین لئے تھے۔

متعلقہ عنوان :