نیند میں چلنے والی موت کے منہ تک پہنچ گئی

Faizan Hashmi فیضان ہاشمی پیر 6 جولائی 2015 11:31

نیند میں چلنے والی موت کے منہ تک پہنچ گئی

سمرسیٹ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6جولائی2015ء)سوتے ہوئے جو عادت عام ہے وہ زور سے خراٹے لینا ہے، جو عاد ت عام نہیں بلکہ کچھ لوگوں میں پائی جاتی ہے، وہ سوتے ہوئے چلناہے۔اگر کوئی سوتے میں اپنے کمرے میں ہی چلتا رہے تو کوئی بات نہیں مگر جب کوئی چلتے ہوئے سمندر میں چلا جائے تو جان کے لالے پڑ سکتے ہیں، جیسے اس خاتون کو پڑ گئے۔ 39 سالہ میری لارڈ کا تعلق ویسٹن سپر ماری، سمرسیٹ سے ہے۔

وہ نیند میں چلتے ہوئے اپنے گھر سے آدھا میل دور سمندر کے پاس پہنچی اور سمندر میں ہی چلتی رہی۔ اس کی آنکھ تب کھلی جب اس نے اپنے منہ میں سمندر کے نمکین پانی کا ذائقہ محسوس کیا۔ سمندری پانی اس کے کندھوں سے اوپر منہ تک پہنچ گیا تھا اور لہریں اس سے ٹکرا رہی تھیں۔ میری سوتے میں رات کے ڈیڑھ بجے اپنے گھر سے نکلی اور سوتے میں اونچی نیچی گلیوں کو عبور کرتی سمندر پر پہنچ گئی، وہاں جا کر بھی نہیں رکی اور سمندر میں چلتی رہی۔

(جاری ہے)

اس کی چیخیں سن کر قریبی ہوٹل میں کام کرنے والے پورٹر نے 999 پر کال کر کےریسکو کو اطلاع دی۔میری نے بعد میں 21 سالہ لی سرل کا شکریہ ادا کیا، جس کی وجہ سے اُس کی زندگی بچ گئی۔ اس واقعے میں حیرت انگیز بات یہ ہے کہ میری نیند میں چلنے کی عادی نہیں۔ آخری بار وہ نیند میں اب سے 26 سال پہلے چلی تھی، جب اُس کی عمر 13 سال تھی۔