داوٴد ابراہیم نے لند ن میں ملاقات کے دوران بھارت واپسی کی خواہش کا اظہار کیا، سابق بھارتی وزیرقانون کا دعویٰ

داوٴد بھارت آنے اور ٹرائل کے دوران گھر میں نظربند ہونے پر تیار تھے کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ جیل میں انہیں ہلاک کر دیا جائے گا، داوٴد ابراہیم نے بتایا کہ وہ 1993 کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث نہیں تھے وہ بھارت حکومت سے اس بات کی ضمانت بھی چاہتے تھے کہ انہیں واپسی پر گرفتاری کے دوران تھرڈ ڈگری ٹارچر کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا بھارت کے سینئر وکیل اور سابق وزیرقانون رام جیٹھملانی کا بھارتی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں انکشاف

اتوار 5 جولائی 2015 17:53

داوٴد ابراہیم نے لند ن میں ملاقات کے دوران بھارت واپسی کی خواہش کا اظہار ..

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جولائی۔2015ء) بھارت کے ایک سینئر وکیل اور سابق وزیرقانون رام جیٹھملانی نے انڈر ورلڈ سرغنہ داوٴد ابراہیم نے لندن میں ملاقات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ داوٴد ابراہیم نے ان سے بھارت واپسی کی خواہش کا اظہار کیا۔بھارتی خبررساں ادارے ”اے این آئی“کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر وکیل جیٹھملانی نے کہا کہ داوٴد ابراہیم نے بھارتی حکام کو ہتھیار ڈالنے کی پیشکش کی تھی تاہم مہاراشتڑا کے وزیراعلیٰ شردپوار نے اسے مسترد کر دیا۔

جیٹھملانی کے مطابق داوٴد ابراہیم کی پیشکش کو ٹھکرانا ناصرف شردپوار کا فیصلہ تھا بلکہ یونائیٹڈ پروگریسیو الائنس کی حکومت بھی اس فیصلے میں شریک تھی۔داوٴد ابراہیم سے ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے سینئر وکیل نے کہا کہ داوٴد بھارت آنے اور ٹرائل کے دوران گھر میں نظربند ہونے پر تیار تھے کیونکہ انہیں ڈر تھا کہ جیل میں انہیں ہلاک کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جیٹھملانی کی مطابق داوٴد ابراہیم نے انہیں بتایا کہ وہ 1993 کے ممبئی بم دھماکوں میں ملوث نہیں تھے جب کہ وہ بھارت حکومت سے اس بات کی ضمانت بھی چاہتے تھے کہ انہیں واپسی پر گرفتاری کے دوران تھرڈ ڈگری ٹارچر کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔رام جیٹھملانی کا دعویٰ داوٴ ابراہیم کے انتہائی بااعتمام ساتھی چھوٹا شکیل کے اس ٹائمز آف انڈیا کو دیئے گئے اس انٹرویو کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ انڈر ورلڈ ڈان ممبئی دھماکوں کے بعد بھارت واپس جانا چاہتے تھے اور اس حوالے سے انہوں نے لندن میں جیٹھملانی نے بات بھی کی تھی مگربھارتی حکومت نے اسے مسترد کر دیا۔

گزشتہ برس عام انتخابات میں کامیابی سے پہلے بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کا کہنا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو داؤد ابراہیم کو ہندوستان واپس لاکر اس کے خلاف ممبئی میں 1993 میں ہونے والے دھماکوں کا مقدمہ چلائیں گے۔داؤدد ابراہیم بھارت کو سب سے مطلوب ملزم ہے خاص طور پر 1993 میں ممبئی میں متعدد بم دھماکوں میں اس کے مبینہ کردار کے بعد اس کی تلاش میں تیزی آئی جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ دھماکے دسمبر 1992 میں بابری مسجد کو منہدم کرنے کا جواب تھے جس کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :