متحدہ کو قومی دھارے سے نکالنے کے نتائج اچھے نہیں ہونگے ٗرابطہ کمیٹی

آپریشن کا مقصد کراچی سے جرائم پیشہ افراد کو نہیں صرف ایم کیو ایم کو ختم کرنا ہے ٗترجمان سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ رینجرز کے بیان کا نوٹس لیں، ایم کیو ایم کا سیکٹر یا یونٹ عہدیدار ہونا پاکستان کے کس قانون کی خلاف ورزی ہے ٗاعلامیہ

اتوار 5 جولائی 2015 13:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 05 جولائی۔2015ء) متحدہ کی رابطہ کمیٹی نے کہا ہے کہ رینجرز کا بیان ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن ہونے کا اعتراف ہے ، متحدہ کو قومی دھارے سے باہر دھکیلنے کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے ۔ ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے رینجرز ترجمان کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ رینجرز ترجمان کا بیان اعتراف ہے کہ آپریشن صرف ایم کیو ایم کے خلاف کیا جا رہا ہے ۔

آپریشن کا مقصد کراچی سے جرائم پیشہ عناصر کا خاتمہ نہیں بلکہ ایم کیو ایم کو ختم کرنا ہے ۔ رابطہ کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ رینجرز ترجمان نے اپنے بیان کے ذریعے خود اقرار کرلیا ہے کہ رینجرز ایم کیو ایم کے تنظیمی عہدیداروں کو باقاعدہ منظم منصوبے اور ٹارگٹ کے تحت گرفتار کر رہی ہے ۔

(جاری ہے)

رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ اور سندھ ہائیکورٹ سے رینجرز کے بیان کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔

انہوں نے سوال کیا کہ ایم کیو ایم کا سیکٹر یا یونٹ عہدیدار ہونا پاکستان کے کس قانون کی خلاف ورزی ہے۔ اس بات میں اب کوئی شبہ نہیں رہ گیا کہ آپریشن کا مقصد جرائم پیشہ عناصر نہیں ایم کیو ایم کا خاتمہ کرنا ہے ۔رینجرز کا کارکنوں کو عدالتوں میں پیش کرنے کا دعوی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش ہے ایم کیو ایم کے پچاس سے کارکنان کئی ماہ سے لاپتہ ہیں ۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجرز جس تنظیمی کمیٹی کا ذکر کررہی ہے اس کا کوئی وجود نہیں۔ اسے عرصہ پہلے تحلیل کیا جاچکا ہے۔رابطہ کمیٹی نے الزام لگایا کہ ایم کیو ایم کی سیاسی اور فلاحی سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔رابطہ کمیٹی نے الزام لگایا کہ رینجرز نے پورے شہر کو مقبوضہ کراچی بنادیا ہے۔