حکومت کا رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بنکوں سے 1.35کھرب روپے قرض لینے کا فیصلہ

حکومت نے رواں سہ ماہی میں انوسٹمنٹ بانڈز کو فروخت کر کے انہیں 200ارب روپے تک محدود کر دیا ہے‘ سٹیٹ بنک

ہفتہ 4 جولائی 2015 23:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) پاکستان حکومت نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں بنکوں سے 1.35ٹریلین روپے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ برس بھی حکومت نے اسی رجحان کے تحت بینکوں سے قرض لیا تھا جس کے باعث ملکی معشیت بحران کا شکار رہی۔ اس حوالے سے سٹیٹ بنک آف پاکستان نے ایک بیان جاری کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت نے رواں سہ ماہی کے دوران پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کو فروخت کر کے انہیں 200ارب روپے تک محدود کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کے گزشتہ دو سالوں میں پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کے ذریعے سے بنکوں نے 3.1 ٹریلین روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔ ایک اور رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ دو سالوں کی معیشت کا انحصار بنکو ں سے لیے گئے قرضوں پر رہا ہے اور حکومت 2014ء میں ریونیو کے ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے جس کی وجہ سے بجٹ کے فرق کو پورا کرنے کے لیے قرض لینے کی ضرورت پیش آئی ہے۔ رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی حکومت کا انحصار مختلف اداروں سے قرض لے کر ہی ہو گا جس کے باعث ملکی معیشت کو بھاری نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے