رینجرزکا ایم کیوایم کے فلاحی ادارے کے کے ایف کی فلاحی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرناغیرقانونی ہے، الطاف حسین

کارکنوں سے کہتاہوں ڈٹے رہنا، انشاء اللہ ہم اس امتحان میں بھی سرخروہونگے، نائن زیروپر تنظیمی شعبہ جات سے خطاب

ہفتہ 4 جولائی 2015 22:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ عوام کی بلاامتیازاوربے لوث مددکرنے والے ایم کیوایم کے فلاحی ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کی فلاحی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرناغیرقانونی، غیر شرعی ہے اوراس کیلئے عطیات جمع کرنے والوں کوگرفتارکرکے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنا نہ صرف سراسرظلم ہے بلکہ عذاب خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف بھی ہے ۔

انہوں نے یہ بات نائن زیروپرایم کیوایم کے تنظیمی شعبہ جات کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ الطاف حسین نے کہاکہ یکم جولائی کو ناظم آباد گلبہارسیکٹر میں ایم کیوایم کے آفس میں افطارپارٹی تھی جہاں ایم کیوایم کے ایم این اے سفیان یوسف بھی موجودتھے۔ افطارپارٹی کے اختتام کے بعد تمام شرکاء واپس جارہے تھے کہ رینجرز نے دفترکوچاروں طرف سے گھیرلیااوروہاں موجود ایم کیوایم کے 16ذمہ داروں اورکارکنوں کوگرفتارکرلیا ۔

(جاری ہے)

رینجرزنے اس چھاپے اورگرفتاری کے بار ے میں یہ اعلامیہ جاری کیاکہ ان لوگوں کواس وجہ سے گرفتارکیاکہ وہ زبردستی زکوٰة فطرہ جمع کررہے تھے ۔ الطاف حسین نے کہاکہ رینجرزایک پیراملٹری فورس ہے اوراس نے پاکستان سے وفاداری ، عوام کی جان ومال کے تحفظ اورسچ بولنے کاحلف اٹھایاہے لیکن رینجرزنے ناظم آباد گلبہار سیکٹر میں ایم کیوایم کے ذمہ داروں اورکارکنوں کی گرفتاری کے بارے میں سراسرجھوٹ بولاہے اورقرآ ن میں اللہ تعالیٰ نے جھوٹوں پر لعنت بھیجی ہے ۔

الطاف حسین نے کہاکہ ناظم آباد گلبہار سیکٹر سے گرفتارکئے گئے ایم کیوایم کے ان ذمہ داروں اور کارکنوں کوآج صبح رینجرزنے اینٹی ٹیررسٹ کورٹ میں منہ پر کپڑا باندھ کراورہتھکڑیاں لگاکراس طرح پیش کیاگیا جیسے وہ سیاسی کارکن نہیں بلکہ بہت بڑے دہشت گرد اورقاتل ہوں ۔انہوں نے اس سلوک کی شدیدمذمت کی اورکہاکہ جس طرح کابہیمانہ سلوک ایم کیوایم کے گرفتارکئے گئے ذمہ داروں اورکارکنوں کے ساتھ کیاجارہاہے اس طرح کاتذلیل آمیز سلوک جنگی قیدیوں کے ساتھ بھی نہیں کیاجاتا۔

الطا ف حسین نے کہاکہ خدمت خلق فاوٴنڈیشن ہمارا ایک فلاحی ادارہ ہے جوتحریک کے ابتدائی ایام سے قائم ہے جو ماہانہ بنیادپر غریب ومستحق بیواوٴں،یتیموں، ناداروں اور معذوروں کی مددکرتاہے ،ہرسال رمضان المبارک میں ہزاروں غریبوں اورمستحقین میں کروڑوں روپے کا امدادی سامان ،کپڑے ، خشک اجناس،وھیل چیئرز ، فروٹ اورسبزی کے ٹھیلے تقسیم کئے جاتے ہیں۔

خدمت خلق فاوٴنڈیشن کی 200 کے قریب ایمبولینسیں پورے ملک میں چل رہی ہیں، میت بسیں چل رہی ہیں،خدمت خلق فاوٴنڈیشن کی موبائل ڈسپنسریاں چل رہی ہیں،اس کے علاوہ نذیرحسین اسپتال اور اسکول قائم ہے۔اس کے ساتھ ساتھ حیدرآبادمیں بھی خدمت خلق فاوٴنڈیشن کااسپتال عوام کی خدمت میں مصروف ہے جوبچوں کے ونٹی لیٹر اور دیگر جدید سہولتوں سے آراستہ ہے۔

اس کے علاوہ کے کے ایف ملک کاایک بڑابلڈبینک بھی چلارہی ہے۔جب بھی کہیں کوئی قدرتی آفت یا حادثہ ہوتاہے توخدمت خلق فاوٴنڈیشن کے ڈاکٹر، پیرامیڈیکل اسٹاف اور رضاکارعوام کی خدمت کیلئے پہنچتے ہیں۔ 2005ء میں آزادکشمیرمیں قیامت خیز زلزلہ آیاتوایم کیوایم اور اس کے فلاحی ادارے نے دوسال تک وہاں فیلڈ اسپتال اورامدادی مراکزقائم کرکے جس بڑے پیمانے پر متاثرین کی مددکی اس کے گواہ آزاد کشمیر کے عوام ، وہاں کے اکابرین اور ریٹائرڈ جنرل بھی ہیں ۔

انہیں چاہیے کہ وہ سامنے آکراس بات کی گواہی دیں اورکھل کرکہیں کہ ایم کیوایم جیسی جماعت پر ظلم بند کرو اور ظلم کرکے اللہ کے عذاب کودعوت نہ دو۔ الطا ف حسین نے کہاکہ رینجرزکی جانب سے عوام کی بلاامتیازاوربے لوث مددکرنے والے فلاحی ادارے کی فلاحی سرگرمیوں کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کرنا غیرقانونی ہے اوراس کیلئے زکوٰة فطرے کے عطیات جمع کرنے والے ایم کیوایم کے کارکنوں اور ذمہ داروں کو گرفتار کرکے انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنا اور ان کے ساتھ جنگی قیدیوں جیسا سلوک بہادری نہیں بلکہ بزدلی ہے۔

انہو ں نے کہاکہ رینجرز والے اگرواقعی بہادر ہیں توہمارے بے گناہ کارکنوں کوگرفتار کرنے کے بجائے مقبوضہ کشمیرجاکراسے انڈیاکے قبضہ سے آزادکرائیں،اگروہ ایسا کریں توہم انہیں سیلوٹ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ رینجرزکے ناجائز اقدامات پر اب عام شہری ہی نہیں بلکہ حکومت سندھ کے ساتھ ساتھ پولیس کے افسران اور اہلکاربھی سخت احتجاج کرنے پر مجبورہوگئے ہیں۔

الطا ف حسین نے کہاکہ حقوق کیلئے آوازبلندکرنے والوں کو طاقت کے ذریعے بلوچستان میں مارا گیا ، سندھ میں مارا گیا اور اب کراچی میں بے جرم وخطا ماراجارہاہے اورطاقت کے ذریعے ظلم وبربریت کانشانہ بنایاجارہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا کے ساتھ ساتھ فاٹامیں بھی ریاستی آپریشن کے نام پر پختون عورتوں ،بچوں اوربزرگوں تک کوبمباری یاگولیوں سے نشانہ بنایا جارہاہے جوسراسرظلم ہے۔

الطاف حسین نے تمام شعبہ جات کوان کی ثابت قدمی پرخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ آپ لوگ ان کڑے اورآزمائش کے حالات میں جس طرح ثابت قدمی سے کام کررہے ہیں اس پر میں آپ کودل کی گہرائی سے خراج تحسین پیش کرتاہوں اورکڑے حالات میں قربانیاں دینے والے کارکنوں کوسلام پیش کرتا ہوں اوران سے کہتاہوں کہ آپ یونہی ڈٹے رہنا، انشاء اللہ ہم اس امتحان میں بھی سرخروہونگے ۔ انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ ہماری غیب سے مدد فرمائے ہمارے حوصلوں کواوربلندکرے۔

متعلقہ عنوان :