صوبہ پنجاب کے 5بڑے شہروں فیصل آباد سمیت لاہور،راولپنڈی،ملتان اورسرگودھا میں ماڈل قبرستان بنانے کا منصوبہ شروع

ہفتہ 4 جولائی 2015 22:38

فیصل آباد۔4جولائی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہبازشریف کے خصوصی اقدامات کے تحت پہلے مرحلے میں صوبہ پنجاب کے 5بڑے شہروں فیصل آباد سمیت لاہور،راولپنڈی،ملتان اورسرگودھا میں ماڈل قبرستان بنانے کا منصوبہ شروع کیا جارہا ہے اور اس پروگرام کے تحت قائم کئے گئے ماڈل قبرستانوں میں ضروری سہولیات کے علاوہ دیگر تمام امور کو منظم خطوط پر استوار کیا جائے گا۔

یہ بات سینئر ممبر سپیشل مانیٹرنگ یونٹ چیف منسٹر آفس سلمان صوفی نے اپنے دورہ کے دوران ڈی سی او آفس میں ایک بریفنگ کے دوران بتائی۔ڈی سی اونورالامین مینگل،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کلٹر کنور اعجاز خالق،ای ڈی او فنانس چوہدری عبدالغفور،اسسٹنٹ کمشنر سٹی وصدر شاہ رخ نیازی،رافیعہ حیدر،اینالسٹ سپیشل مانیٹرنگ یونٹ حفصہ رحمان اوردیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

سلمان صوفی نے بتایا کہ ماڈل قبرستان میں باقاعدہ نقشوں اورڈیزائننگ سے قبروں کی منظم ترتیب دی جائے گی اورہر قبر 4x7فٹ ایریا پر مشتمل اور درمیان میں گزر گاہ کی گنجائش ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ ماڈل قبرستان میں قبریں زمین کے ساتھ ہموار ہونگی جن پر خوبصورت گھاس اگائی جائے گی اور ہر قبر پر یکساں ڈیزائن کا کتبہ نصب ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ ماڈل قبرستان پراجیکٹ کے تحت میت لے جانے والی گاڑی کے علاوہ سوگواران کو قبرستان لانے کے لئے شٹل ٹرانسپورٹ سروس کے بندوبست ،سٹیٹ آف دی آرٹ جنازہ گاہ میں موسمی ضرورت کے مطابق اےئر کنڈیشنڈ اور ہیٹرز کا اہتمام ہوگا جبکہ مارچری کا قیام بھی اس منصوبے کا حصہ ہے تاکہ رشتہ داروں کے انتظار کے باعث تدفین میں تاخیر کی صورت میں میت محفوظ کرنے کی سہولت حاصل ہوسکے۔

اسی طرح میت کو غسل دینے کا بھی معیاری بندوبست ہوگا۔سلمان صوفی نے بتایا کہ ماڈل قبرستان میں چار سو کے قریب افراد کی گنجائش کی جنازگاہ جبکہ 1500قبروں کی تعداد کی گنجائش تجویزکی گئی ہے جہاں پر کےئر ٹیکر روم کے علاوہ فلاور شاپ اور گاڑیوں کی پارکنگ کی بھی خاطر خواہ سہولت فراہم کی جائے گی ۔انہوں نے بتایا کہ ماڈل قبرستان میں ہارٹیکلچر سائنس کے مطابق لینڈ سکیپنگ کی جائے گی اورقبرستان میں قرآن خوانی و دعا کے لئے آنے والوں کے لئے بہترین بینچزکی تنصیب کے علاوہ پرندوں کے دانہ پانی کے لئے دیواروں کی مناسب جگہ پر خوبصورت بندوبست کیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ ماڈل قبرستان تک میت لانے والی گاڑی کے لئے ٹریفک راستے کلےئر رکھنے کے سلسلے میں ٹریفک پولیس کے ساتھ سیٹلائٹ لنک قائم کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ ماڈل قبرستان پراجیکٹ کے سلسلے میں ہیلپ لائن قائم کی جائے گی جس پر لوگ میت کو دفنانے،قبر کے حصول اور تجہیز وتدفین کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ ماڈل قبرستان میں ناداکی طرف سے ڈیتھ سرٹیفکیٹ کے اجراء کے علاوہ ایک ریسرچ سینٹر بھی تجویز کیا گیا ہے تاکہ اموات کی وجوہات اور بیماریوں کے بارے میں ڈیٹا جمع کیاجاسکے۔

ماڈل قبرستان پراجیکٹ کے اغراض ومقاصد کا ذکرکرتے ہوئے سلمان صوفی نے کہاکہ قبرستان بھی بنیادی انسانی ضرورت ہے جبکہ موجودہ قبرستان اتنے گنجان ہوگئے ہیں کہ وہاں بار بار میت دفنانے کی بھی گنجائش نہیں اور اس سہولت کو منظم و جدید خطوط اورمستقبل کے تقاضوں کے مطابق بنایا جارہا ہے۔ڈی سی اونورالامین مینگل نے ماڈل قبرستان کی اہمیت سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ بھر پور تعاون کرے گی۔انہوں نے ماڈل قبرستان کے لئے ستیانہ روڈ،جڑانوالہ روڈ اور نڑوالا روڈ پر جگہ تجویز کی۔