متحدہ قیادت دہشت گردی ،بھتہ خوری ،غارت گیری ،منی لانڈرنگ ،چائنا کٹنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ہے،امیر بھنبھرو

ہفتہ 4 جولائی 2015 21:33

کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) سندھ نیشنل پارٹی کے سربراہ امیر بھنبھرو نے متحدہ قائد الطاف حسین کو عالمی دہشتگرد قرار دیتے ہوئے اس کو گرفتار کرکے پاکستان لانے ، متحدہ کو دہشت گرد اور ملک دشمن پارٹی قرار دیکر اس پر پابندی لگانے اور متحدہ کے تمام رہنماؤں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ اپنے جاری کئے گئے بیان میں انہوں نے کہا کہ متحدہ قیادت دہشت گردی ،بھتہ خوری ،غارت گیری ،منی لانڈرنگ ،چائنا کٹنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ہے اور اب ایم کیو ایم کو دہشت گرد پارٹی قرار دے کر پابندی لگائی جائے ۔

انہوں نے کہا کہ مھاجروں کو اب فیصلہ کرنا پڑے گا کہ وہ جناح کے پاکستان میں رھنا چاہتے ہیں یا انڈیا کی ایجنسی ’ را‘ کے ایجنٹ الطاف حسین کے پاکستان میں رھنا چاہتے ہیں، دو قومی نظرے کے تحت پاکستان کے لئے قربانیاں دینے کا ڈونگ رچانے والے اپنے ملک انڈیا کو چھوڑ کر پاکستان اوربلخصوص سندہ آئے ، انڈیا کی فوج کے ساتھ مل کر بنگلادیش بناوایا ، سندہ سے غداری کر کے سندہ کی تقسیم کا مطالبہ کیا اور اب ایک مرتبہ پھر انڈیا سے مل کر پاکستان سے غداری کر کے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو توڑنے کی کوشش کی جار رہی ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے جاری کئے گئے بیان میں امیر بھنبھرو نے کہا کہ بی بی سی ، میڈیا کی رپورٹ اور پکڑے گئے دہشتگردوں کے اعترافی بیانات کی روشنی میں اب یہ ثابت ہوگیا ہے متحدہ کہ نہ صرف ملکی بلکہ عالمی دہشت گرد پارٹی ہے پاکستان اور برطانیا میں ایک ہی وقت کئی جرائم کی وارداتیں کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ رھنما طارق میر،صولت مرزا اور دوسرے پکڑے گئے رھنماؤں اور کارکنوں کے انکشافات اور اعترافات کے بعد اب یہ ثابت ہوگیا ہے کہ حقیقی غدار اور ملک دشمن کون ہے اور آستین کا سانپ کون ہے جو ملک سے غداری کر کے دشمن ملک کے لئے کام کرتا رہا ہے اوار ملک کو کمزور کرتا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ دنیا میں مھاجروں کی کوئی قوم نہیں ہوتی اور الطاف حسین پچھلے 37 برسوں سے مھاجر ازم کے نام پر اردو آبادی کو دشمن ملک انڈیا کے لئے استعمال کرتا رہا ۔

اپنے وطن سے غداری کرکے وہ پاکستان آئے پورے پاکستان کو چھوڑ کر وہ سندہ آئے ، سندھیوں نے مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں پناہ دی، پھر انہوں نے سندھیوں سے لڑنا شروع کیا ، سندہ سے غداری کرتے ہوئے سندہ کی تقسیم اور الگ صوبے کا مطالبہ کیا ، سندھیوں سے لسانی اور نسلی فساد کئے ، جس میں ہزاروں سندھیوں کو قتل کیا گیا ، پھر سندہ کی حکمرانی مانگی ، یہ تو سندھیوں نے ھمیشہ اعتر اض کیا کہ ان کو حکمرانی کی باگ ڈوڑ نہیں دی جائے ورنہ یہ حکومت میں آکر پاکستان توڑ دیتے ۔

امیر بھنبھرو نے کہا کہ ہماری ریاستی ایجنسیوں اور سیکیورٹی ادارں میں 37 سال کے بعد پہلی مرتبہ ملک دشمنوں کو پہنچانا ہے اور یہ ضروری ہوگیا ہے کے ان کو کیفر کاردار تک پہنچایا جائے امیر بھنبھرو نے کہا کہ متحدہ انڈیا سے اسلحہ اور فنڈ لے رہی تھی ، ان کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی تھی اور کا رکنوں کو فوجی تربیت دلارہی تھی لیکن آج ان کو پتہ چلا ہے کہ الطاف حسین اور متحدہ دشمن ملک انڈیا کے لئے کام کرتی ہے ۔

امیر بھنبھرو نے کہا کہ اردو بولنے والے ہمارے بھائی ہیں وہ سندہ کا اٹوٹ حصہ ہیں لیکن اب ان کو بھی سوچنا چاہئے کہ وہ پچھلے کئی دہائیوں سے الطاف حسین کے مھاجر فلسفے کے پیچھے لگے رہے اور سندہ اور ملک سے غدار ی کرتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ فیصلہ کرین کہ غدار الطاف حسین کے پیچھے لگتے ھیں یا جناح کے پاکستان میں رھنا چاھتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ’’را ‘‘ کے ایجنٹوں کے لئے اب پاکستان میں کوئی جگہ نہیں نہ ہی مھاجرازم کے نام پر مزید سیاست کی جاسکتی ہے ۔ پرامن سندہ مضبوط پاکستان کی علامت ہے اور ھم سب کو چاھئے کہ غداروں کو اپنی صفوں سے باھر نکالیں۔ امیر بھنبھرو نے وفاقی حکومت اور سیکیورٹی اداروں کو خبردار کیا ہے کہ اس سے پہلے کے الطاف حسین انڈیا سے مدد مانگ کر پاکستان میں داخلی جنگ کرائے تو اس کا اعلاج کیا جائے ۔