قانون کی بالادستی اور مکالمہ کے ذریعہ سے ہی مختلف مکاتب فکر اور مسالک کے درمیان پیدا ہونیوالے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے‘ طاہر محمود اشرفی

پاکستان کا آئین اور قانون پاکستان میں رہنے والے تمام پاکستانیوں کو تحفظ فراہم کرتاہے ‘ چیئرمین پاکستان علماء کونسل کی وفود سے گفتگو

ہفتہ 4 جولائی 2015 20:52

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) قانون کی بالادستی اور مکالمہ کے ذریعہ سے ہی مختلف مکاتب فکر اور مسالک کے درمیان پیدا ہونے والے مسائل کو حل کیا جاسکتا ہے۔یہ بات پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین اور وفاق المساجد پاکستان (رجسٹرڈ) کے صدر حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے شیخوپورہ اور وزیر آبا د کے مختلف مکاتب فکر کے نمائندہ وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر مولانا ایوب صفدر،مولانا عبد الحمید وٹو،مولانا امجد محمود ،مولانا فہیم الحسن فاروقی،پادری عمانویل کھوکھر،فادر بھورومنگو،پادر سلیم اختر،آئی بی روکی ودیگر بھی موجود تھے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ پاکستان کا آئین اور قانون پاکستان میں رہنے والے تمام پاکستانیوں کو تحفظ فراہم کرتاہے اور کسی فرد گروہ یا جماعت کو یہ اجازت نہیں دی جاسکتی کہ وہ رنگ ،نسل اور مذہبی تعصب کی بنیاد پرکسی کو آئین پاکستان کے مطابق دئیے گئے حقوق سے محروم کرسکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کا قانون حقیقت میں بے گناہوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ شیخوپورہ اور وزیر آباد کے اندر توہین ناموس رسالت کے الزامات غلط ثابت ہونے پر علماء اسلام نے مسیحی برادری کو مکمل تحفظ فراہم کیا اور کسی بھی ایسی کوشش کو ناکام بنادیا جس سے انتشار اور فتنہ پیدا ہو۔حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ ناموس رسالت کے قانون کو غلط استعمال کرنے والوں کیخلاف بھی سخت ایکشن ہونا چاہئے تاکہ کوئی بھی اس قانون کو اپنے ذاتی مفادات کیلئے استعمال نہ کرسکے۔

جہاں تک توہین ناموس رسالت قانون کے خاتمے کی بات ہے تو پاکستان میں رہنے والی تمام اقلیتوں کی طرف سے نہ تو یہ مطالبہ ہے اور نہ ہی اس قسم کی کوئی کوشش ہورہی ہے۔ تحفظ ناموس رسالت کو وہ لوگ متنازع بنانے کی کوشش کرتے ہیں جو اس قانون کو اپنے ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں ۔مسیحی برادری کے رہنماء پادری کھوکھر نے پاکستان علماء کونسل اور علم و امن فاؤنڈیشن کی طرف سے پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کے حقوق کیلئے جدوجہد کرنے پر شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ شیخوپورہ اور وزیر آباد کے علماء اور پولیس کا کردار قابل تحسین ہے اور اس قسم کے اقدامات سے پاکستان میں موجود غیر مسلموں کے اندر پیدا ہونے والی محرومی کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

پاکستان علماء کونسل کے وائس چیئرمین مولانا ایوب صفدر نے کہا کہ 2014؁ء اور 15ء میں 21سے زائد مسلم مسیحی تصادم کے واقعات کو پاکستان علماء کونسل نے اپنی جدوجہد سے روکا ہے بلکہ ان مقامات پر مصالحتی کردار اداکرکے مسائل کا حل بھی تلاش کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :