ارشد علی خان اب بھگوان نہیں رہا

Fahad Shabbir فہد شبیر ہفتہ 4 جولائی 2015 20:00

ارشد علی خان اب بھگوان نہیں رہا

ممبئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔4جولائی۔2015ء)دم کے ساتھ پیدا ہونے والے مسلمان لڑکے کو ہندوؤں نے اپنے بھگوان ہنومان کا درجہ دے رکھا تھا۔ یہ دم اُس لڑکے کے چلنے پھرنے میں سب سے بڑی رکاؤٹ تھی۔ 14 سالہ ارشد علی خان کی تقریباً ساری ہی زندگی اپنے ہی مندر میں بیٹھ کر دعائیں دیتے اور ہندوؤں سے تحائف وصول کرتے گذری ہے۔ہندوؤں کا خیال تھا کہ یہ ننھا لڑکا، جس کا نام بالا جی پڑ گیا تھا، ہندوؤں کے بندر خدا ہنومان کا دوسرا جنم ہے۔

بالا جی یا ارشد علی خان کی پیدائشی طور پر ایک 7 انچ کی دم تھی، فورٹس ہوسپیٹل موہالی کے ڈاکٹروں نے بغیر پیسوں کے 7گھنٹوں تک ارشد علی خان کا آپریشن کر کے اس کی دم ختم کر دی۔اب وہ اچھی طرح چل پھر سکے گا۔ ارشد علی خان کے دادا 64 سالہ اقبال قریشی کا کہنا ہے کہ ارشد کی دم کا کامیاب آپریشن ہونے پر وہ بہت خوش ہیں۔

(جاری ہے)

ارشد علی خان جب 2001 میں پیدا ہوا تو اس کی 10 سینٹی میٹر کی دم تھی۔

اسکی پیدائش کے بعد دور دراز سے بہت سے لوگ اسے دیکھنے کے لیے چندی گڑھ کے مضافات میں اس کے گاؤں آنے لگے۔بہت سے ڈاکٹروں نے انہیں کہا کہ ارشد علی کا آپریشن کرا لو مگر لوگوں کے دباؤکے باعث ارشد کا علاج نہ ہوسکا۔2004 میں ارشد کے باپ کا انتقال ہوا تو ایک سال بعد ہی ارشد کی ماں نے اسے چھوڑ کر دوسری شادی کرلی۔ تب سے ہی ارشد کا دادا اس کی دیکھ بھال کر رہا ہے۔ ارشد کا کہنا ہے کہ اسے بھگوان بن کر اچھا نہیں لگتا تھا، اب وہ خوش ہے کہ لوگ اسے بھگوان کہہ کر نہیں پکاریں گے، وہ دوسرے بچوں کی طرح عام بچہ ہے۔ارشد کے دادا اقبال نے کہا کہ اب ہم ہندوؤں کے تہواروں پر بھی نہیں جائیں گے۔ ارشد کا نام بھی بالا جی سے بدل کر واپس ارشد رکھ دیا گیا ہے۔