سیدہ عائشہ صدیقہؓ کی سیرت امت مسلمہ کیلئے مشعل راہ ہے متحدہ علماء محاذ

ہفتہ 4 جولائی 2015 19:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیراہتمام علامہ عبداﷲ غازی کی زیر صدارت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ کے یوم وفات کے موقع پر مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں منعقدہ سیدہ طاہرہ عائشہ صدیقہ سیمینار میں شریک مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ و سیاسی زعماء نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حضرت عائشہ بنت ابوبکر صدیقؓ کی اسلامی تاریخ میں ام المؤمنین اور مسلمان فقیہا کی حیثیت سے مشہور ہیں۔

آپ کی طہارت و شان میں اﷲ تعالیٰ نے سورۃ نور میں17آیات برأت نازل فرمائی۔ اصحاب کبار بھی بعض اہم امور و مسائل میں سیدہ عائشہ صدیقہؓ سے رہنمائی و فیض حاصل کیاکرتے تھے ۔مسلمان عورت کے لئے سیرت عائشہ ؓ میں عورت کی زندگی کے تمام پہلو ، شادی ، رخصتی، شوہر کی خدمت و اطاعت ، سوکن سے تعلقات ، لاولدی، بیوگی، غربت خانہ داری، رشک و حسد غرض ہر حالت کے لئے تقلید کے نمونے موجود ہیں۔

(جاری ہے)

آپ کی زندگی علمی ، عملی، اخلاقی خزینۂ علوم قرآن وحدیث کے گوہر گراں مایہ سے مالا مال ہے۔ عہد نبوت کی عورتیں تو درکنار مرد بھی اس کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔ حضرت عائش سے 2210احادیث مروی ہیں ۔ آپؓ فقیہا اور مفسرہ اور مجتہدہ بھی تھیں۔ آپ نے اپنی عظیم ذہنی صلاحیتوں کی بناء پر اس انقلابی معاشرے میں حضور ؐ کے ساتھ مل کر کارہائے نمایاں انجام دیئے ۔

اﷲ تعالیٰ نے اپنے رسولؐ کی معیت کے لئے حضرت عا ئشہ کا انتخاب خود کیاتھا۔ آپؐ نے حضرت عائشہؓ سے فرمایا مجھے خواب میں دو دفعہ دکھایا گیا اور کہا گیا کہ یہ آپ کی زوجہ ہیں۔ حضرت عائشہ صدیقہؓ کی سیرت و کردار قیامت تک آنے والی مسلم امہ کے لئے رشد و ہدایت کا ذریعہ و نمونہ عمل ہے۔ذریعہ و نمونہ عمل ہے۔حضرت عائشہؓ سے عقیدت و محبت جزو ایمان اور بغض و عناد انکار قرآن ہے۔

سیمینار سے چیئرمین مولانا انتظارالحق تھانوی،علامہ عبداﷲ غازی، میزبان و سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری، مفتی فیروزالدین ہزاروی،مولانا خواجہ احمد الرحمن یار خان، مفتی محمد بخاری، مفتی منیب الرحمن،مفتی شبیراحمد،علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی ، علامہ حماد مدنی،مولانا سلیم اﷲ خان ترکی ، علامہ شاہدین اشرفی،مفتی عبدالسلام برکاتی،سینئر صحافی اے اے فریدی، علامہ وحید نورانی، علامہ مرتضی خان رحمانی ،پروفیسر عثمان حسن قادری، علامہ غلام مصطفی رحمانی،سید لئیق احمدد دیگر نے خطاب کیا اس موقع پر مفتی فیروز الدین ہزاروی کی اہلیہ کے انتقال پر دلی تعزیت و دعائے مغفرت کی گئی۔