کراچی ،ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی عیادت کے لیے ریحام خان کی جناح ہسپتال آمد

جناح ہسپتال پہنچنے پر ہسپتال انتظامیہ نے بتایا ہیٹ سٹروک کا کوئی مریض موجود نہیں اتنی بڑی آفت کے باوجود وفاقی و صوبائی حکومتوں نے سبق نہیں سیکھا ،صحافیوں سے بات چیت

ہفتہ 4 جولائی 2015 18:54

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ ریحام خان ہفتہ کی دوپہر ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی عیادت کے لیے جناح اسپتال پہنچی ۔تحریک انصاف کے رہنما فیصل واڈا اور خرم شیر زمان بھی ان کے ہمراہ تھے ۔جناح اسپتال پہنچنے پر اسپتال انتظامیہ نے ریحام خان کو بتایا کہ اب اسپتال میں ہیٹ اسٹروک کا کوئی مریض موجود نہیں ہے ۔

ریحام خان نے اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ میں اسپتالوں میں ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کو دی جانے والی سہولتوں کا جائزہ لینے کے لیے کراچی آئی ہوں ۔ہم نے ایک اور کیمپ قائم کردیا ہے ۔جناح اسپتال میں سہولیات کا فقدان ہے ۔جناح اسپتال کو بہتر بنانے کے لیے مزید اقدامات کرنے ہوں گے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے 1200سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے ۔

(جاری ہے)

اتنی بڑی آفت کے باوجود وفاقی و صوبائی حکومتوں اتنے بڑے سانحے سے سبق نہیں سیکھا ۔سانحے پر بلیم گیم کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ہمیں مربوط پالیسیاں بنانی ہوں گی ۔ان سے سوال کیا گیا کہ آپ کراچی تاخیر سے کیوں آئی ہیں ؟ اب تو جناح اسپتال سے ہیٹ اسٹروک کے مریض بھی جاچکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تاخیر سے آنے پر معذرت خواہ ہوں ۔

عمران خان بڑے لیڈ ر ہیں وہ مجھ سے پہلے یہاں آچکے ہیں اور صورت حال کا جائزہ لے کر گئے ہیں ۔وہ پہلے قومی رہنما تھے جنہوں نے کراچی کا دورہ کیا ۔ان سے سوال کیا گیا کہ تحریک انصاف میں ان لوگوں کو شامل کیا جارہا ہے جو ہارے ہوئے لوگ ہیں ۔وہ کس طرح تبدیلی لائیں گے ۔اس سوال پر ریحام خان نے کہا کہ میرا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔پی ٹی آئی کے حوالے سے سوالات مجھ نہ پوچھے جائیں ۔

یہ سوالات عمران خان سے کیے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ قدرتی آفات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورت حال سے نمٹنے کے لیے وفاقی ،صوبائی حکومتوں اور تمام اداروں کو مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنی چاہیے اور ان معاملات پر الزام تراشی کی سیاست نہیں ہونی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے ہونے والی ہلاکتوں کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیے اور اس میں غفلت کا مظاہرہ کرنے والے افراد اور اداروں کو سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :