انفارمیشن ٹیکنالوجی کی افادیت سے فائدہ حاصل کئے بغیر انصاف تک رسائی کے عمل کو موثر نہیں بنایا جا سکتا‘ وکلاء عدالتی نظام کا حصہ معاونت کے بغیر نظام آگے بڑھانا ممکن نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منظور احمد ملک کا پنجاب جوڈیشل اکیڈ می میں خطاب

ہفتہ 4 جولائی 2015 18:43

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس منظور احمد ملک نے کہا ہے کہ موجودہ دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی افادیت سے فائدہ حاصل کیے بغیر انصاف تک رسائی کے عمل کو موثر نہیں بنایا جا سکتا ،وکلاء عدالتی نظام کا حصہ ہیں ان کی معاونت کے بغیر عدالتی نظام کو آگے بڑھانا ممکن نہیں۔ وہ ہفتہ کوپنجاب جوڈیشل اکیڈ می لاہور میں صوبہ بھر کی ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے صدور میں کمپیوٹرز اور لاء ویب سائٹ تک رسائی کے لئے پاس ورڈز فراہم کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

چیف جسٹس منظور احمد ملک نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود با ایسوسی ایشنز کو جدید ٹیکنالوجی تک رسائی کیلئے چیف جسٹس کے صوابیدی فنڈز جو بار زکی فلاح کے لئے مختص کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ پہلے بار ایسوسی ایشنز کو قانونی کتب فراہم کی جاتی تھیں مگر جدید دور کے تقاضوں کو ملحوظ رکھتے ہوئے لاء ویب سائٹ تک رسائی دیدی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وکلاء عدالتی نظام کا حصہ ہیں اور وکلاء کی معاونت کے بغیر عدالتی نظام کو آگے نہیں بڑھایا جا سکتا ۔

دونوں ادارے مل کر ہی انصاف کی فراہمی کے عمل کو آگے بڑھائیں گے تو حقیقی انصاف میسر آئے گا ۔ اس موقع پر چیف جسٹس منطور احمد ملک اور جسٹس منصور علی شاہ نے پنجاب بھر کی ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کو کمپیوٹرز اور لاء ویب سائٹ تک رسائی کے پاس ورڈز فراہم کیے ۔