این اے 122کے فیصلے میں تاخیر کے ذمہ دار ایاز صادق ہیں ، ان کے خلاف عوام مئی 2013میں فیصلہ صادر کر چکے ہیں ،وہ حکم امتناعی اور مسلسل تاریخیں حاصل کر کے فیصلے سے فرار کی کوششیں کرنے میں مصروف ہیں

تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق کا اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے ٹربیونل سے مزید مہلت مانگنے کی استدعا پر رد عمل کا اظہار

ہفتہ 4 جولائی 2015 18:43

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء ) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے NA-122میں ٹربیونل سے مزید مہلت مانگنے کی استدعا پر اپنے رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے این اے 122کے فیصلے میں تاخیر کاذمہ دار ایاز صادق کو قرار دیا ہے اور کہاہے کہ ایاز صادق کے خلاف عوام مئی 2013میں فیصلہ صادر کر چکے ہیں تاہم وہ حکم امتناعی اور مسلسل تاریخیں حاصل کر کے اس فیصلے سے فرار کی کوششیں کرنے میں مصروف ہیں ۔

ہفتہ کو یہاں سے جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ ایاز صادق کے خلاف عوام مئی 2013میں فیصلہ صادر کر چکے ہیں تاہم وہ حکم امتناعی اور مسلسل تاریخیں حاصل کر کے اس فیصلے سے فرار کی کوششیں کرنے میں مصروف ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایاز صادق کے پاس ٹربیونل کے روبرو پیش کرنے کیلئے قابلِ ذکر شواہد موجود ہیں اور نہ ہی اپنے مینڈیٹ کو حقیقی ثابت کرنے کیلئے کوئی دلائل۔

ٹربیونل ان کی حیلہ سازیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنا فیصلہ صادر کرے۔ ان کے مطابق ایک ایسا معاملہ جسے 120روز کی مدت میں طے کیا جانا چاہیے تھا پر دو برس سے زیادہ کا وقت صرف کیا جا چکاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تاخیر سے کیا گیا انصاف حقیقت میں انصاف کے قتل کے مترادف ہوتا ہے۔ ایاز صادق جیسا شخص پارلیمان کی تحقیر کا باعث بھی بن رہا ہے، چنانچے ٹربیونل کو مزید التواء کی بجائے فیصلہ کا اعلان کرنا چاہیے۔

اپنے ایک دوسرے بیان میں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نعیم الحق نے نامور ادیب ، مصنف اور ناول نگار عبداﷲ حسین کی رحلت پر انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے نا صرف اہل ادب بلکہ اہل زبان اور پوری قوم کیلئے عظیم نقصان قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عبداﷲ حسین کی اردو ادب کیلئے گراں قدر خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔اپنے بیان میں انہوں نے عبداﷲ حسین کے اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے درجات کی بلندی کی دعاکی۔