کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ داری وفاق پر عائد ہوتی ہے،ریحام خان

حکمران ائر کنڈیشنڈ د فاترسے باہر نکل آئے تو انہیں غریب عوام کا احساس ہوگا، بدقسمتی سے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت کے پاس کچھ نہیں،کے الیکٹرک پرائیویٹ ہونے کے باوجود بھی حکومت کی طرف سے نگرانی ضروری ہے،صحافیوں سے گفتگو ریحام خان کی ہیٹ ا سٹروک سے متاثرہ افراد کی عیادت کیلئے جناح ہسپتال آمد،کوئی مریض ہی موجود نہ تھا شعبہ حادثات اور وارڈ نمبر18 میں مختلف مریضوں کی خیریت دریافت ، ایک مریض سے پشتو میں خیریت دریافت کی

ہفتہ 4 جولائی 2015 18:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی اہلیہ ریحام خان ہیٹ ا سٹروک سے متاثرہ افراد کی عیادت کے لیے ہفتہ کوجناح ہسپتال کراچی پہنچ گئیں لیکن وہاں ہیٹ ا سٹروک کا کوئی مریض ہی موجود نہیں تھا۔ ریحام خان نے ہفتہ کو جناح اسپتال کے شعبہ حادثات اور وارڈ نمبر18کا دورہ کیا اور وہاں موجود مختلف مریضوں کی خیریت دریافت کی ۔

ریحام خان نے ایک مریض سے پشتو میں خیریت دریافت کی،ایمرجنسی وارڈمیں 100مریضو ں کی گنجائش ہے جبکہ ہیٹ سٹروک کے دنوں میں 24گھنٹوں کے دوران 10000مریضوں کا معائنہ کیا گیا۔بعدازاں ریحام خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے گرمی سے ہلاکتوں کی ذمہ داری وفاق پر عائد کر دی اور کہا کہ اگر حکومت اپنے ائر کنڈیشنڈ دفتروں سے باہر نکل آئے تو انہیں غریب عوام کا احساس ہوگا۔

(جاری ہے)

ریحام خان نے وفاقی و صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایاانہوں نے کہا کہ حکومتی شخصیات ٹھنڈے کمروں کو ترجیح دیتی ہیں بدقسمتی سے ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت کے پاس کچھ نہیں۔کے الیکٹرک پرائیویٹ ہونے کے باوجود بھی حکومت کی طرف سے نگرانی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آنے میں تاخیر ہو گئی۔کراچی کے عوام سے ملنے آئی ہوں،ہیٹ اسٹروک سے ہونیوالی ہلاکتوں کی ذمے داری کوئی نہیں لے رہا، ہم ہیٹ اسٹروک کے متاثرین کی مدد کریں گے،حکومت متاثرین کی مدد سے دستبردارنہیں ہوسکتی،حکومت کے پاس فوری اقدام کی کوئی سہولت ہی نہیں،انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت تھر کے معاملے کو بھی بھول گئی ،آفات پرہاتھ پرہاتھ رکھ کربیٹھنا بے حسی ہے،رمضان میں غریب طبقے کے پاس پانی بھی نہیں ہے،انہوں نے کہا کہ جناح ہسپتال کی انتظامیہ نے مریضوں کے علاج میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ، مریض تو نہیں ہیں لیکن وارڈز کی حالت ابتر ہے اسپتال کی ایمرجنسی میں سیولت موجود نہیں ،یہاں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے جناح اسپتال کی ایمبولینسیں بھی خراب ہیں جبکہ ریپڈ رسپانس کا کوئی نظام موجود ہی نہیں ہم کب تک حکومتی اداروں پر انحصار کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ جناح اور سول اسپتال کو ماڈل اسپتال بنانے کی ضرورت ہے، چھوٹے اسپتالوں میں ایمرجنسی کی سہولت نہیں خدا نخواستہ اگر کوئی دہشت گردی کا واقعہ پیش آجائے تواس سانحہ کا مقابلہ کیسے کیا جائیگاصوبائی حکومت ذمہ داری نہیں لیتی اور وفاق صحت کا شعبہ صوبے کے حوالے کرنے کا بتاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ بلیم گیم کا وقت نہیں ہمیں سبق سیکھنا چاہئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی صورتحال افریقی ممالک سے زیادہ بری ہے ۔

قبل ازیں ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ ہیٹ اسٹروک سے متاثرہ افراد کی عیادت کریں گے اور انسانی ہمدردی کی بنیادپرپی ٹی آئی نے گرمی سے نڈھال ، پانی سے محروم شہریوں کے لیے شیلٹر بنایاہے جہاں سہولیات ہیں ، عوام وہاں آسکتے ہیں لیکن ہسپتال جہاں ہیٹ ا سٹروک کا مریض ہی کوئی نہیں ، وہاں جا کر ایسے مریضوں کی عیادت سمجھ سے بالاتر ہے۔

پی ٹی آئی رہنما عمران اسماعیل نے کہاکہ مریض تو جاچکے ہیں ، سرجیکل وارڈ کا دورہ کرکے دستیاب سہولیات کا جائزہ لیا، دوسری جانب جناح ہسپتال کی ترجمان ڈاکٹر سیمی جمالی نے تصدیق کی کہ جناح ہسپتال میں ہیٹ سٹروک کاکوئی مریض موجود نہیں جبکہ ہسپتال ذرائع کاکہناتھاکہ کراچی کاموسم بہتر ہوگیاہے اور تمام مریض ڈسچار ج ہوچکے ہیں `