پانچ جولائی قومی تاریخ کا سیاہ دن ہے، منتخب وزیراعظم کا تختہ الٹا گیا ، آصف علی زرداری

ذاتی مذموم عزائم کیلئے مذہب کو استعمال کیا گیا، ہمیں مذہبی انتہاء پسندوں کی سوچ سے متحد ہو کر آخری فتح تک لڑنا ، اس سوچ کو شکست دینی ہوگی، سابق صدر کا بیان

ہفتہ 4 جولائی 2015 17:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پانچ جولائی ہماری قومی تاریخ کا ایک سیاہ دن ہے جس روز ایک منتخب وزیراعظم کی حکومت کا تختہ الٹا گیا اور بعد میں منتخب وزیراعظم کو پھانسی دے دی گئی، آئین کو پامال کر دیا گیا اور غیرریاستی عناصر کو جہاد کا اختیار دے دیا گیا، اپنے ذاتی مذموم عزائم کے لئے مذہب کو استعمال کیا گیا اور ملک میں فرقہ واریت کو فروغ دیا گیا۔

اب وہی نام نہادجہاد قوم کے لئے تباہی کا باعث بنا ہوا ہے اور ملک کی سا لمیت کو خطرات درپیش ہیں۔ اس سازش اور مذہب کو غلط طور پر استعمال کرنے کے ذریعے اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کے مضمرات آج جس قدر شدت کے ساتھ نظرآرہے ہیں، پہلے کبھی نہیں تھے۔

(جاری ہے)

اس روز طالع آزماؤں نے ملک پر قبضہ کر لیا تھا اور ملک کو تباہی اور بربادی کے راستے پر ڈال دیا تھا۔

جنرل ضیا کے جانے کے بعد جمہوری قوتوں نے بڑی حد تک 1973ء کے متفقہ آئین کو بحال کر دیا تاہم مذہبی انتہاپسندوں کی سوچ کے انداز، غیرریاستی عناصر کا نام نہاد جہاد کی نجکاری اور فرقہ واریت جیسی ڈاکٹیٹرانہ پالیسیاں اب تک ملک اور قوم کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہیں۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ ماضی میں پاکستانی عوام ہمیشہ طاقت کے ذریعہ دبانے کی کوششوں کی مزاحمت کرتے رہے ہیں اور اپنے جمہوری حقوق دوبارہ ڈکٹیٹر کے پنجوں سے چھین چکے ہیں۔

ہمیں مذہبی انتہاپسندوں کی سوچ سے متحد ہوکرآخری فتح تک لڑنا ہے اور اس سوچ کو شکست دینی ہے۔ سابق صدر نے کہا کہ آج کے روز ہمیں اس عزم کا اعادہ کرنا چاہیے کہ پاکستان کو ایک جمہوری، ہمہ جہت اور اعتدال پسند معاشرہ بنائیں گے جہاں مذہبی انتہاپسندی، عسکریت پسندی اور فرقہ واریت کی کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ آج کے روز ہمیں یہ عہد بھی کرنا ہے کہ ڈکٹیٹروں اور عوام کے حقوق غصب کرنے والوں کوسخت سزائیں دی جائیں گی۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے جمہوریت کے شہیدوں کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کے دن ہم ان شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے جمہوریت کے لئے قربانیاں پیش کیں تاکہ ہم اپنی تاریخ کے سیاہ دور سے باہر آسکیں اور ملک میں جمہوریت قائم ہو۔ انہوں نے انتہاپسندی کی سوچ اور عسکریت پسندوں کے خلاف جدوجہد میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو بھی زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :