گوجرانوالہ ٹرین حادثہ:ٹریک میں کئی جگہ سے نٹ بولٹ غائب تھے ، ریلوے حکام کی شواہد مٹانے کی کوشش

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 4 جولائی 2015 17:12

گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء ) گوجرانوالہ میں ٹرین حادثے میں شہدا کی تعداد انیس ہوگئی ، نہر سے دو بوگیاں بھی نکال لی گئیں ، پاک فوج اور ریلوے افسروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات کے پہلے روز اہم شواہد اکٹھے کرلئے ، تخریب کاری کا کوئی ثبوت نہیں ملا تاہم ٹیم کی آمد سے قبل شواہد مٹانے کی کوشش کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پل سے ڈھائی سو فٹ پہلے انجن پٹری سے اترنے کے شواہد بھی مل گئے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے حادثے کی جگہ کا معائنہ کیا ، اس دوران اہم شواہد بھی اکٹھے کئے گئے ، ذرائع کے مطابق ٹیم کی آمد سے قبل متاثرہ پٹری درست کرنے کی کوشش بھی کی گئی جس سے حادثے کے شواہد مٹ سکتے تھے۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تحقیقات کے مطابق بھی حادثہ پل ٹوٹنے سے نہیں بلکہ ٹریک میں خرابی کے باعث پیش آیا۔

(جاری ہے)

ٹریک پر انجن اور بوگیوں کے ڈھائی سو فٹ تک رگڑنے کے نشانات پائے گئے۔ ڈویڑنل انجینئر ریلوے فرمان غنی نے جے آئی ٹی کو بیان میں ٹریک کی گڑ بڑ کا اعتراف بھی کرلیا ہے ، پل سے ڈھائی سو فٹ پہلے انجن پٹری سے اترنے کے شواہد بھی مل گئے۔ جائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پل نمبر دو سو اٹھہتر کے انسپکشن ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے ساتھ متعلقہ حکام کے بیانات بھی قلمبند کرے گی۔

ابتدائی رپورٹ آج(اتوار)شام تک وفاقی حکومت کے سپرد کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید انور کا کہنا تھا کہ حادثے کی شکار بوگیوں کو ہٹانے کے لئے ٹریک مرمت کرنے کی کوشش کی گئی ہوگی ، تاہم مشترکہ ٹیم کا موقف ہے کہ جلد بازی میں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ متاثرہ پٹری پر لگنے والی رگڑوں کی مشترکہ ریڈنگ لے لی گئی ہے۔ انجن کو پانی سے نکالنے کے بعد مزید حقائق بھی سامنے آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :