انصار برنی کا برمی مسلمانوں کی مدد کرنے پر ملیشیا سے اظہار تشکر

ہفتہ 4 جولائی 2015 15:29

کوالالمپور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء)اقوام متحدہ کے سابق مشیر خاص برائے انسانی حقوق، انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے سربراہ اور پاکستان کے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق انصار برنی ایڈووکیٹ نے میانمار برما سے آئے ہوئے پناہ گزینوں کو بہتر سہولیات فراہم کرنے پر ملیشیا کی حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا ہے۔انصار برنی اور ان کی اہلیہ شاہین برنی جو برما سے جان بچا کر انڈونیشیا، تھائی لینڈ اور ملیشیا پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لئے ایک وفد کے ہمراہ ملیشیا پہنچے ہیں نے ملیشیا میں پناہ لینے والے برمی مسلمانوں سے ملاقات کی اور ان کے بعض کیمپوں کا دورہ بھی کیا۔

انصار برنی نے کہا کہ میانمار برما سے جانیں بچا کرپڑوسی ممالک پہنچنے والے روہنگیا مسلمانوں کی سب سے بہتر دیکھ بھال ملیشیا میں نظر آئی ہے جس کے لئے ملیشیا کی حکومت قابل تعریف ہے۔

(جاری ہے)

انصار برنی نے کہا کہ انصار برنی ٹرسٹ کی ٹیم ان ممالک میں بارڈر سے ملنے والے علاقوں کا بھی دورہ کر رہی ہے جبکہ ان ممالک میں پناہ لینے والے برما سے آئے ہوئے محاجرین کے کیمپوں میں امدادی سرگرمیوں میں بھی حصہ لے رہی ہے۔

انصار برنی نے میانمارسے ان مما لک میں ہیومن ٹریفیکنگ کی صورتحال کو ایک انسانی المیہ قرار دیا۔ انصار برنی نے اس امر پر گہری تشویش کا اظہار کیا کہ انسانی اسمگلر موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے میانمار اور بنگلہ دیش سے بھاری رقم کے عوض بڑی تعداد میں بنگلہ دیشی اور برمی مسلمانوں کے پڑوسی ممالک میں ٹریفیکنگ میں ملوث ہوگئے ہیں جس پر اقوام متحدہ سمیت امریکہ کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو فوری توجہ دینی چاہئیے۔