اگر سوہنا نے پیپلز پارٹی چھوڑ دی ہے تو پھراب جو بچے کھچے پارٹی میں رہ گئے ہیں کیا وہ ’ سوہنے‘ نہیں ہیں،راجہ پرویز اشرف آصف زرداری کی صفائیاں دے رہے ہیں، انہیں ہی ”صفائیاں“ دینا چاہییں،بلاول راہنماوٴں کے پارٹی چھوڑنے پر وٹو کو الٹا بھی کر لیں تو ”وٹو“ ہی رہے گا،کیوں کہ یہ لفظ سیدھا الٹا ایک ہی ہے

جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمدکی اوکاڑہ کے صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 4 جولائی 2015 14:55

اوکاڑہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) جمعیت علمائے اسلام ف کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حافظ حسین احمدنے کہا ہے کہ اگر ”سوہنا“ نے پیپلز پارٹی چھوڑ دی ہے تو پھراب جو بچے کھچے پارٹی میں رہ گئے ہیں کیا وہ ”سوہنے“ نہیں ہیں۔راجہ پرویز اشرف آسف زرداری کی صفائیاں دے رہے ہیں انہیں ہی ”صفائیاں“ دینا چاہییں۔بلاول راہنماوٴں کے پارٹی چھوڑنے پر وٹو کو الٹا بھی کر لیں تو ”وٹو“ ہی رہے گا۔

کیوں کہ یہ لفظ سیدھا الٹا ایک ہی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اوکاڑہ کے صحافیوں سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ میں اشرف سوہنا کو ذاتی طور پر جانتا ہوں اس نے سوہنا ہو کر ایک ”سوہنی“ تاریخ رقم کی ہے۔لیکن اس ملک کے حکمران چاہے وہ حال کے ہوں یا ماضی کے کبھی بھی تاریخ سے سبق نہیں سیکھتے ۔حافظ حسین احمد نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ ”سوہنے“ نے پارٹی چھوڑ دی اب ایک اور سوال پیدا ہو گیا ہے کہ اگر ”سوہنے“ پارٹی چھوڑ گئے ہیں تو پارٹی میں بچے ہیں وہ سوہنے نہیں ہیں اور یاد رکھنا چاہئیے کہ سوہنے کا الٹ ”کوڑھے“ ہوتا ہے۔