الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 مبینہ دھاندلی کیس کی سماعت چھ جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کے وکیل اسجد سعیدکو مزید بحث کے لئے طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید ہفتہ 4 جولائی 2015 13:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04 جولائی۔2015ء) الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک کیس کی سماعت کی۔سردار ایاز صادق کے وکیل نے پانچویں روز دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا بیان ریکارڈ پر موجود ہے عمران خان نے بغیر ثبوت کے دھاندلی کے الزامات عائد کئے اور انکی جانب سے دھاندلی کا ایک بھی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیا گیا .لوکل کمیشن اور نادرا کی رپورٹس میں انتخابی دھاندلی ثابت نہیں ہوئی.انتخابی بے ضابطگیوں کو انتخابی دھاندلی قرار نہیں دیا جا سکتا.انہوں نے کہا کہ کاونٹر فائلز پر دستخط کرنااور مہر ثبت کرنا انتخابی عملے کی ذمہ داری تھی۔

(جاری ہے)

طویل عرصہ گزرنے کی وجہ سے کاونٹر فائلز پر موجود دستخطوں کی نشاندہی نہیں ہو سکی اور نہ ہی یہ تعین کیا جا سکا ہے کہ غیر مصدقہ ووٹ کس امیدوار کو ڈالے گئے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے دھاندلی کے الزامات لگا کر سردار ایاز صادق کا میڈیا ٹرائل کرنے کی کوشش کی لہذا انکی انتخابی عذرداری کو مسترد کیا جائے.انتخابی دھاندلی کیس میں عمران خان کے وکیل انیس ہاشمی پہلے ہی اپنے حتمی دلائل مکمل کر چکے ہیں.اسجد سعید کی حتمی بحث کے بعد اس کیس کا جلد فیصلہ سامنے آنے کا امکان ہے۔