گوجرانوالہ : ٹریک میں کئی جگہ سے نٹ بولٹ غائب تھے، ریلوے حکام نے شواہد مٹانے کی بھی کوشش کی، گوجرانوالہ ٹرین حادثہ کی تحقیقات میں ڈویژنل انجینئیر نے گڑ بڑ کا اعتراف کر لیا۔

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 4 جولائی 2015 10:51

گوجرانوالہ : ٹریک میں کئی جگہ سے نٹ بولٹ غائب تھے، ریلوے حکام نے شواہد ..

گوجرانوالہ(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 04 جولائی 2015 ء) : گوجرانوالہ ٹرین حادثے میں شہدا کی تعداد انیس ہوگئی، جبکہ امدادی کارروائیوں کے بعد نہر سے دو بوگیاں بھی نکال لی گئیں، پاک فوج اور ریلوے افسروں پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے تحقیقات کے پہلے روز اہم شواہد اکٹھے کرلئے، تحقیقات میں تخریب کاری کا کوئی ثبوت نہیں ملا تاہم ٹیم کی آمد سے قبل شواہد مٹانے کی کوشش کی گئی۔

پل سے ڈھائی سو فٹ پہلے انجن پٹری سے اترنے کے شواہد بھی مل گئے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے حادثے کی جگہ کا معائنہ کیا، اس دوران اہم شواہد بھی اکٹھے کئے گئے، ذرائع کے مطابق ٹیم کی آمد سے قبل متاثرہ پٹری درست کرنے کی کوشش بھی کی گئی جس سے حادثے کے شواہد مٹ سکتے تھے۔ جے آئی ٹی کی تحقیقات کے مطابق بھی حادثہ پل ٹوٹنے سے نہیں بلکہ ٹریک میں خرابی کے باعث پیش آیا۔

(جاری ہے)

ٹریک پر انجن اور بوگیوں کے ڈھائی سو فٹ تک رگڑنے کے نشانات پائے گئے۔ ڈویژنل انجینئر ریلوے فرمان غنی نے جے آئی ٹی کو بیان میں ٹریک کی گڑ بڑ کا اعتراف بھی کرلیا ہے، پل سے ڈھائی سو فٹ پہلے انجن پٹری سے اترنے کے شواہد بھی مل گئے۔ جائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم آج ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں پل نمبر دو سو اٹھہتر کے انسپکشن ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے ساتھ متعلقہ حکام کے بیانات بھی قلمبند کرے گی۔

اتوار کی شام تک ابتدائی رپورٹ وفاقی حکومت کے سپرد کئے جانے کا بھی امکان ہے۔ ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جاوید انور کا کہنا تھا کہ حادثے کی شکار بوگیوں کو ہٹانے کے لئے ٹریک مرمت کرنے کی کوشش کی گئی ہوگی، تاہم مشترکہ ٹیم کا موقف ہے کہ جلد بازی میں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ متاثرہ پٹری پر لگنے والی رگڑوں کی مشترکہ ریڈنگ لے لی گئی ہے۔ تاہم انجن کو پانی سے نکالنے کے بعد مزید حقائق بھی سامنے آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :