غیرملکی وملکی یونیورسٹیوں مابین روابط بڑھانے کے منصوبے پر کام کر ر ہے ہیں ، ملکی یونیورسٹیوں کو بین الاقوامی سطح پر مستند یونیورسٹیوں کے تجربات اور کامیابیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے ، وژن 2025 میں تعلیمی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے

وفاقی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی کی احسن اقبال کے طلبا کے وفد سے گفتگو

جمعہ 3 جولائی 2015 22:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے ملک میں علمی انقلاب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی و ترقی غیرملکی وملکی یونیورسٹیوں کے مابین روابط بڑھانے کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، ملکی یونیورسٹیوں کو بین الاقوامی سطح پر مستند یونیورسٹیوں کے تجربات اور کامیابیوں سے سیکھنے کی ضرورت ہے ، ویژن 2025 میں تعلیمی شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔

وہ جمعہ کے روزوہ یہاں طلبا کے ایک وفد سے گفتگو کررہے تھے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بدقسمتی سے خطے میں تعلیمی شعبے خاص طورپرسائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے رہ گیا جس کی وجہ سے ہم ترقی کے ثمرات سمیٹنے سے محروم رہے۔تاہم موجودہ حکومت نے اس پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے تعلیمی شعبے کی ترقی کے لئے اقدامات اٹھانا شروع کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا بجٹ میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں زیادہ رقم مختص کر کے حکومت نے اس شعبے میں سرمایہ کاری کا آغاز کر دیا ہے تاکہ سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے نالج اکانومی میں آگے بڑھا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ نالج اکانومی کا تصور معیاری تعلیم کے بغیر ناممکن ہے۔وفاقی وزیر نے طلبا کو موجودہ حکومت کے مختلف اقدامات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال کے بجٹ میں تعلیم کے شعبے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔نئے مال سال میں ضلع کی سطح پر جامعات کے کیمپس اور ذیلی کیمپس کے منصوبے کا اجرا کر دیا گیا ہے ۔بلوچستان، گلگت بلتستان اور فاٹا میں یونیورسٹیوں کا قیام بھی اس سال کے اقدامات میں شامل ہے۔

اسلام آباد میں سرکاری اسکولوں کی اپ گریڈیشن اور وفاقی دارالحکومت میں سمار ٹ اسکولوں کا قیام بھی موجودہ بجٹ کا حصہ ہے۔سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں ٹیلنٹ کو آگے لانے کے لئے سائنس فارمنگ اسکیم کا اجرا کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علم کے میدان میں استاد کا درجہ سب سے اوپر ہوتا ہے ۔ اساتذہ کی تعلیم کے شعبے میں خدمات کے اعتراف کے لئے قومی سطح پر بہترین استاد کے ایوارڈ کا اجرا بھی نئے بجٹ کا حصہ ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ کئی برس تعلیم کے شعبے پر توجہ دئیے بغیر ضائع کر دیے گئے لیکن اب وقت آن پہنچا ہے کہ اس شعبے کی مسلمہ اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے ہمیں اپنی ساری توانائیاں اس شعبے کی بہتری پر خرچ کرنی چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :