اٹک ،جشنِ ولادتِ امام حسن، سنی ،شیعہ ،بریلوی، دیوبندی مکاتب فکر ایک ہو گئے

تحاد بین المسلمین کا عظیم الشان مظاہرہ قابلِ ستائش، اسلام امن و آشتی کا درس دیتا ہے احمد علی رضوی

جمعہ 3 جولائی 2015 22:05

ا ٹک (ٍاُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) سنی ،شیعہ ،بریلوی، دیوبندی مکاتبِ افکار ایک ہو گئے․ پرنس کاظمی سٹریٹ پر جشنِ ولادتِ امام حسن کے موقعہ پر اتحاد بین المسلمین کا عظیم الشان مظاہرہ قابلِ ستائش ہے․اسلام امن و آشتی کا درس دیتا ہے اور حضرت امام حسن کی پوری زندگی اپنے ذاتی مفادات سے بالا تر ہو کر امن و امان کے قیام کی جدو جہد میں گذری اسی لیے انہیں تاجدارِ امن کہا جاتا ہے․ ان خیالات کا اظہار مولانا سید احمد علی رضوی نے جشنِ والادتِ امام حسن کے سلسلے میں سید عرفان حسین کاظمی کی رہائشگاہ پر منعقد ہونے والے عظیم الشان میلاد سے خطاب کے دوران کہی․ اس موقعہ پر شاعرِ اہلِ بیت مولانا محمد عباس نقوی اور فخر اہلِ سنت حافظ قاری احمد نواز خطیب مسجد حذیفہ نے بھی خطاب کیا․ محفلِ میلاد میں ننھے ثنا خوانوں سید طمار حیدر، سید محمد اسماعیل رضا، سید محمد اویس اور سید علی زین العابدین نے خوبصورت انداز میں نذرانہء عقیدت پیش کر کے حاضرین کا دل موہ لیا․ ناظمِ منبر سید نزاکت حسین نقوی نے مولانا سید محمد عباس نقوی کو خراج ِ تحسین پیش کیا جنہوں نے 10سال سے بھی کم عمر کے بچوں کو اپنی اعلیٰ تربیت سے اس قابل بنا دیا کہ وہ بڑے بڑے ہجوم میں پر اعتماد انداز میں اپنی عقیدتوں کا اظہار کر سکیں․ مقررین نے زور دیا کہ آج بھی کامیابی کے خواہشمندوں کو اسوہء اہلِ بیت پر چلنے کی ضرورت ہے․ مسلمانوں کی زوال پذیری کا سبب یہ ہے کہ وہ اپنے اسلاف کے طور طریقوں کو بھلا بیٹھے ہیں․ سید عرفان کاظمی اور سید شانِ حیدر کاظمی نے افطاری اور لنگر کے بعد تمام معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا کہ ہر مکتبہء فکر کی جانب سے میلاد اور افطاری میں شامل ہونا اور افطاری کے دستر خوان پر سنی ،شیعہ ،بریلوی دیوبندی مکتبہ ء افکار کی جانب سے اتحاد اور اتفاق کا مظاہرہ کیا جاناان کے لیے باعثِ اعزاز ہے ․ تقریب کے آخر میں پاکستان کی سلامتی، اتحاد بین المسلمین اور مسلمانوں کی سربلندی کے لیے خصوصی دئا کروائی گئی․