پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے، پارٹی چیئرمین نے استعفیٰ منظور نہیں کیا،فردوس عاشق اعوان

پیپلز پارٹی میں صرف سندھ حکومت کو بچانے کی سیاست کی جارہی ہے، (ن) لیگ کے مظالم کیخلاف محمد بن قاسم تلاش کرنے سندھ آئی ہوں،پریس کانفرنس

جمعہ 3 جولائی 2015 21:51

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جولائی۔2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ میں نے پیپلز پارٹی پنجاب کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، تاہم پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میرا استعفیٰ منظور نہیں کیا ہے، میں پارٹی چھوڑ کر نہیں جارہی ہوں۔ پیپلز پارٹی (ن) لیگ کی ذیلی تنظیم نہیں ہے۔

پیپلز پارٹی میں صرف سندھ حکومت کو بچانے کی سیاست کی جارہی ہے۔ (ن) لیگ کے مظالم کے خلاف محمد بن قاسم تلاش کرنے سندھ آئی ہوں۔ پیپلز پارٹی کو بچانا ہے تو ایک ہفتے تک پارٹی میں ہفتہ صفائی مہم چلانی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پیپلز پارٹی عوامی جماعت ہے جو شہید ذوالفقار علی بھٹو نے قائم کی۔

(جاری ہے)

شہید بی بی بے نظیر بھٹو نے پارٹی کو عوام میں مقبول کیا۔ بھٹو کے مشن کو جاری رکھا، لیکن اب پیپلز پارٹی کی پالیسیوں کو کیا ہوگیا ہے ، سمجھ نہیں آرہا ہے۔ پیپلز پارٹی حکومت بھی کررہی ہے اور اپوزیشن کا کردار بھی کررہی ہے۔ اگر ہم اپوزیشن بننے کے بجائے حکومت کو کندھا دیں گے تو یہ سیاسی طور پر اپنی قبر خود کھودنے کے متراد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں (ن) لیگ کی غنڈہ گردی اور مظالم عروج پر ہیں۔

پیپلز پارٹی کی مخلص قیادت کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ پارٹی قیادت کو بار بار آگاہ کیا کہ پنجاب کے حالات پر توجہ دی جائے لیکن اب تک کوئی مربوط پالیسی نہیں بنائی گئی جس کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو منظم کرنے کے لئے محنت کرنے والے کارکنان پنجاب کے حالات پر خوش نہیں ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ سندھ حکومت کو بچانے کے لئے پیپلز پارٹی سیاست کررہی ہے۔

سندھ حکومت کی کوتاہیوں کی سزا پوری پارٹی کو کیوں دی جارہی ہے۔ سندھ سے تعلق رکھنے والے پارٹی رہنما صرف سندھ حکومت کے حالات پر نہیں بلکہ پارٹی کے حالات پر بھی توجہ دیں۔ پنجاب میں پیپلز پارٹی لاوارث ہوگئی ہے۔ منظور وٹو بھی اکیلے کچھ نہیں کرسکتے ہیں۔ کارکنان میں مایوسی پھیل رہی ہے ۔ (ن) لیگ سے فرینڈلی اپوزیشن کے بجائے انہیں ٹف ٹائم دینا ہوگا۔

پیپلز پارٹی (ن) لیگ کی ذیلی تنظیم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹر ہوں، مجھے پتا ہے کہ بیماری کے لئے کس دوائی یا سرجری کی ضرورت ہوتی ہے۔ پیپلز پارٹی کو ہومیو پیتھک علاج کی نہیں بلکہ سرجری کی ضرورت ہے۔ ایک ہفتے تک پارٹی میں ہفتہ صفائی مہم چلائی جائے اور گندگی کو صاف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی آج بھی عوام کی جماعت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرکے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔

انہوں نے شکایات کے ازالے کے لئے یقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ وہ خود جلد پنجاب کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کو زہرآلودہ چہروں سے بچانا ہوگا۔ نئی ٹیم کو سامنے لانا ہوگا۔ میں نے بھی اس لئے استعفیٰ دیا ہے تاکہ وہ نئی ٹیم سامنے لاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان جیالے ہیں۔ انہوں نے جمہوریت کے لئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی دیں گے۔

وہ بلاول بھٹو زرداری سے امید رکھتے ہیں کہ وہ پنجاب میں پارٹی کو مضبوط بنانے کے لئے اہم فیصلے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں (ن) لیگ کے مظالم کے خلاف ہمیں احتجاج کرنا ہوگا۔ سیالکوٹ میں بے نظیر بھٹو بس سروس جو ہم نے اپنے دور حکومت میں غریبوں کے لئے شروع کی تھی وہ بند کردی گئی ہے۔ یہ ظلم کی انتہاء ہے۔ سندھ اس لئے آئی ہوں تاکہ (ن) لیگ کے مظالم کے خلاف لڑنے کے لئے محمد بن قاسم کو تلاش کرسکوں۔ فردوس عاشق اعوان نے واضح کیا کہ وہ پارٹی نہیں چھوڑ رہی ہیں۔